اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کے فیصلہ کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت خواجہ حارث نے کہا کہ اس عدالت کی جانب سے باقاعدہ سوالات اٹھائے گئے، الیکشن کمیشن کے وکیل کو ان سوالات پر دلائل دینے تھے، الیکشن کمیشن کے وکیل نے سوا 3 گھنٹے تک دلائل دیے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے پہلے 3 سوالات کے علاوہ دیگر پر دلائل ہی نہیں دیے، ٹرائل کورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل کے 15 منٹ بعد فیصلہ سنا دیا۔
خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کے جج اپنا مائنڈ ظاہر کرچکے ہیں، اس معاملے کو ٹرائل کورٹ کو بھیجنا ہے تو کسی اور جج کو بھیجا جائے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو کسی بھی وقت سنایا جائے گا۔