بجلی بلوں میں ٹی وی کیساتھ ریڈیو فیس بھی شامل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد : حکومت نے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، بجلی کے بلوں میں اب ٹی وی فیس کے ساتھ ریڈیو فیس بھی شامل ہوگی۔ یہ فیصلہ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کیا گیا۔

وزارت خزانہ کے حکام نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ بجلی کے بلوں میں ٹی وی فیس کے ساتھ ریڈیو فیس بھی شامل ہوگی، بجلی کے بلوں میں 50 روپے ٹی وی اور ریڈیو فیس وصول کی جائے گی۔

وزارت خزانہ کے مطابق بجلی کے بل کی مد میں 35 روپے پی ٹی وی اور 15 روپے ریڈیو فیس وصول کی جائے گی، وزارت اطلاعات نے اس حوالے سے سمری تیار کر لی ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق صارفین سے وصول ہونے والی رقم ریڈیو ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ کی جائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کے صارفین پر اضافی چارجز عائد کرکے ریڈیو پاکستان کو درپیش مالی بحران سے نمٹنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وزارت اطلاعات نے صارفین کے بجلی کے بلوں پر 15 روپے اضافی عائد کرنے کی تجویز کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔ اس تجویز کے تحت بجلی کے بلوں پر سرکاری ٹی وی کی فیس 35 روپے سے بڑھا کر 50 روپے کردی جائے گی اور اس رقم میں سے 15 روپے پاکستان ریڈیو کو اس کی مالی ضروریات کے لیے مختص کیے جائیں گے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ فیصلہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی سفارشات پر مبنی ہے۔

اس سے قبل رواں سال فروری میں سینیٹ کمیٹی نے تمام گاڑیوں (موٹر سائیکلوں کے علاوہ) کی رجسٹریشن کے دوران 500 روپے کی علیحدہ ”ریڈیو فیس“ تجویز کی تھی۔ اس کا مقصد مالی طور پر مشکلات کا شکار پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن (PBC)، جسے عام طور پر ریڈیو پاکستان کہا جاتا ہے، کی مدد کے لیے سالانہ 15 ارب روپے کی اضافی آمدنی حاصل کرنا تھا۔

یہ سفارش حکمراں مسلم لیگ ن کے عرفان صدیقی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سامنے آئی۔ بحث PBC کے موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے پر مرکوز تھی، جو ایک دہائی سے زائد عرصے سے مالی مشکلات کا شکار ہیں۔