لاہور: استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پکڑ لیں، صرف ایک گھنٹے کی تفتیش میں وہ سارے کرپشن کے راز اگل دے گا۔
عبدالعلیم خان نے یہ بات نجی ٹی وی کے پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ آئی پی پی کے صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے جذبے اور امید کیساتھ پی ٹی آئی کا ساتھ دیا، اس جماعت کیلئے لوگوں کی بہت قربانیاں ہیں لیکن افسوس جو سوچ کر ہم نے اس جماعت میں شمولیت اختیار کی تھی ویسا نہیں ہو سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں پانچ لوگوں کا گینگ تھا، جو ملک کو چلا رہا تھا۔ اصل وزیراعظم تو اعظم خان تھے، ان کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہوتا تھا۔پی ٹی آئی دور میں کوئی فیصلہ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے بغیر نہیں ہوتا تھا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بزدار، فرح گوگی اور بشریٰ بی بی کے فرنٹ مین تھے۔میں نے چیئرمین پی ٹی آئی سے کئی بار کہا کہ میں عثمان بزدار کے نیچے کام نہیں کرسکتا۔ سابق آرمی چیف نے بھی عثمان بزدار کی کرپشن سے متعلق فائل چیئرمین پی ٹی آئی کو دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کوئی بھی کام نیک نیتی سے نہیں کیا۔ ہمیں شروع میں لگتا تھا کہ وہ ایک ایماندار شخص ہیں۔ انہوں نے پہلے امریکا پر سازش کا الزام لگایا لیکن بعد میں کہا کہ غلطی ہوگئی کیونکہ ان کو ہر صورت اقتدار چاہیے۔
صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی حلف برداری تقریب میں اپنے بیٹوں تک کو نہیں بلایا تھا حالانکہ جمائما گولڈ اسمتھ نے ٹویٹ کیا کہ ان کے بیٹے اس موقع کے منتظر ہیں۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے تھے کہ عثمان بزدار بارے رپورٹ دیں لیکن ان کی رپورٹ دینے پر ہی مجھے سزا دی گئی۔ ان کو یقین تھا کہ ان کی حکومت کبھی ختم نہیں ہوگی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ فرح گوگی، بشریٰ بی بی اور خود چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف جس طرح کارروائی ہونی چاہیے تھی، وہ نہیں کی گئی۔ اب انہوں نے جس طرح سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو پکڑا ہے، اگر باقی لوگوں کو بھی پکڑ لیتے تو سب سامنے آجا تا۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو پکڑ لیں، وہ ایک گھنٹے کی تفتیش میں سب کچھ بتا دے گا کہ اس نے کتنے پیسے لیے اور کہاں کہاں دیے، وہ سب کچھ بتا دے گا۔ عثمان بزدار تو اپنا کمیشن رکھ کر باقی پیسے آگے بھجواتا تھا۔
انہوں نے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار کا کام صرف کوریئر ایجنٹ کی طرح تھا، وہ صرف پیسوں کی وصولی کرتا تھا اور پیسے آگے بھجوا دیتا تھا۔ عثمان بزدار میں کوئی ایسی لیاقت نہیں تھی، وہ کوئی ہارورڈ کا گریجویٹ نہیں تھا۔ انہوں نے جس کمال پر اس کو رکھا، وہ بس یہی تھا کہ ایک نالائق ترین اور کرپٹ آدمی ہو، ہم اس کو جو کہیں وہ کرے۔ وہ تو ابھی ایک دن کیلئے بھی اندر نہیںگیا، صرف ایک گھنٹہ حراست میں رکھیں، سب اگل دے گا۔
آئی پی پی کے صدر نے سوال اٹھایا کہ جو عثمان بزدار کو گرفتار کرکے تفتیش نہیں کر رہے، ان کو یہ ضرور کرنا چاہیے۔ گذشتہ حکومت میں جو بھی کرپشن ہوئی، عثمان بزدار اس کا کردار ہے۔ اس کے علاوہ فرح گوگی جو بیرون ملک فرار ہے، اس کو بھی انٹرپول کے ذریعے واپس لایا جائے، اس سے پوچھیں کیا کیا ہوتا رہا ہے۔
علیم خان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے شرافت اور ایمانداری کا لبادہ اوڑھ کر قوم کو جو بے وقوف بنایا ہوا ہے۔ فرح گوگی اور عثمان بزدار سے تفتیش کرنے سے سب کچھ آشکار ہو جائے گا،وہ سب بتائیں گے کہ کیسے کیسے پیسے دیتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کے آئی ایس آئی چیف جنرل سید عاصم منیر جو موجودہ آرمی چیف ہیں نے چیئرمین پی ٹی آئی سے یہی کہا تھا کہ آپ کے گھر میں رشوت کا مال پڑا ہوا ہے اور آپ کی اہلیہ بشریٰ بی بی پیسے وصول کر رہی ہیں لیکن ان کی بات سننے کی بجائے ان کو عہدے سے ہی ہٹا دیا گیا تھا۔