برطانیہ سے آئی رقم کاش سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع نہ ہوتی،شہباز شریف

لاہور(اُمت نیوز)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ برطانیہ سے آئی رقم کاش سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع نہ ہوتی، کاش یہ رقم سرکاری خزانے میں جمع کرواکر دانش اسکول بنوا جاتے تو میں ان کو سلام پیش کرتا۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دانش اسکول بنانے کا فیصلہ کیا تو اشرافیہ نے مخالفت کی تھی، اشرافیہ کی مخالفت کی پرواہ نہیں کی اور دانش اسکول بنائے، کیا دانش اسکول بنا کر کوئی گناہ کیا؟
وزیراعظم نے کہا کہ میرا بس چلے تو پورے پاکستان میں ہزاروں دانش اسکول بناؤں، بڑے اسکولوں میں صرف وزیروں، مشیروں اور امیروں کے بچے جاتے ہیں۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ چور ڈاکو کے بیانیے نے پاکستان کی سیاست کو تباہ کردیا ہے، معاشرے میں اس طرح کی تقسیم میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی، معاشرے کی تقسیم نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راستہ بند کر دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئیں میثاق معیشت پر بات کریں، قوم کو اس طرف لائیں، مجھے ہی پتہ ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا پروگرام کس طرح بحال کیا ہے، آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوتا تو ایسا بحران پیدا ہوتا جس کا کسی کے پاس کوئی حل نہیں، آئی ایم ایف کا پروگرام ہونے سے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے، آئی ایم ایف پروگرام سے ہمیں صرف سنبھلنے کی مہلت ملی ہے، بھارت 1991 کے بعد کبھی آئی ایم ایف کے پاس نہیں گیا۔