کراچی: سندھ کی اپوزیشن سیاست میں نئی روح پھونکنے کی کوشش،مولانا فضل الرحمن نے پیپلزپارٹی مخالف قوتوں کویکجاہونے کااشارہ دے دیا،جی ڈی اے ، جے یوآئی کی جانب سے پیپلزپارٹی کے مقابل سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا عندیہ سندھ کی سیاست کے بلاشرکت غیرے مالک ہونے کے پیپلزپارٹی کے دعوے کے لیے چیلنج ہے۔پی ڈی ایم کے سربراہ جے یوآئی کے امیرمولانا فضل الرحمن اورجی ڈی اے کے چیف کوآرڈینیٹرپیرصدر الدین شاہ راشدی کی ملاقات کوسندھ کے سیاسی حلقوں میں صوبے کی اپوزیشن سیاست میں نئی روح پھونکنے کے لیے بیک ڈورڈپلومیسی کا نتیجہ قراردیا گیا ہے۔
معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ جے یوآئی کے امیرمولانا فضل الرحمن اورجی ڈی اے کے چیف کوآرڈینیٹر پیرصدر الدین شاہ راشدی کی ملاقات میں آئندہ عام انتخابات میں سندھ میں پیپلزپارٹی کا ون ٹوون مقابلہ کرنے کے لیے سندھ میں پی پی مخالف قوتوں کویکجا کرنے کے معاملے پرمشاورت میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، مولانا فضل الرحمن نے پیپلزپارٹی مخالف قوتوں کوسندھ میں یکجاہونے کااشارہ دیاہے۔سندھ میں اپوزیشن کی مایوس کن سیاست کے لیے جے یوآئی اورجی ڈی اے کی حالیہ ملاقاتوں اورپیغامات کے تبادلے کوہوا کا تازہ جھونکا قراردیا گیا ہے۔علاوہ ازیں جی ڈی اے کی قیادت سے مولانا فضل الرحمن کی ملاقات اورپیغامات کے تبادلے کا پیپلزپارٹی کی جانب سے انتہائی باریک بینی سے نوٹس کرتے ہوئے اس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
پیپلزپارٹی حلقوں میں اس امرکا نوٹس لیا گیا ہے کہ کراچی میں ہونے والی ملاقات میں سابق اسپیکرقومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا،سابق وزیرداخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا،ڈاکٹرصفدرعباسی اورپیپلزپارٹی کے خلاف سخت گیرمؤقف کے حامل سید زین شاہ سمیت دیگراہم شخصیات اوربیوروکریٹس کس ایجنڈے اورمقاصد کے تحت شریک تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ڈی اے جے یوآئی کی حالیہ ملاقات میں جنوبی سندھ کے اضلاع میرپور خاص عمر کوٹ تھرپارکر مٹھی ضلع حیدر آباد، بدین اورشمالی سندھ کے اضلاع کشمور کندھ کوٹ،جیکب آباد، لاڑکانہ،شکارپورمیں آئندہ عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کا ون ٹوون مقابلہ کرنے کے نکتہ پرابتدائی طورپراتفاق کرلیا گیا ہے اورعام انتخابات کا اعلان ہونے پر سندھ میں پیپلزپارٹی مخالف جماعتوں میں سیٹ ایڈجسمنٹ سمیت دیگرامورکوحتمی شکل دینے کےلیے باہمی مشاورت تنظیمی رابطے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔