اسلام آباد(اُمت نیوز)اسلام آباد کی ٹریل تھری پر لڑکی کے ساتھ مبینہ زیادتی کیس کا ڈراپ سین ہوگیا، لڑکی نے ڈیڑھ لاکھ روپے کے عوض ملزم کے خلاف زیادتی کیس بنانے کا اعتراف کر لیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ٹریل تھری پر لڑکی کے ساتھ مبینہ زیادتی کیسکی سماعت ہوئی، جج عدنان رسول نے پانچ ہزار روپے مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے سدرہ اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
لڑکی نےعدالت کے سامنے فراڈ کا اعترافی بیان ریکارڈ کروا دیا تھا، جس کے بعد ملزم نعمان رزاق کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
اپنے بیان میں لڑکی نے ڈیڑھ لاکھ روپے کے عوض ملزم کے خلاف زیادتی کیس بنانے کا اعتراف کیا۔
قبل ازیں، پولیس حکام نے بتایا تھا کہ لڑکی کی جانب سے نامزد ملزم نعمان کا اپنے ساتھی انور سے جھگڑا ہوا تھا، جس نے بدلہ لینے کے لئے ایک گروہ کو اجرت پر لیا، اس گروہ میں صائمہ، ڈاکٹر سدرہ اسماعیل جعلی صحافی، شکیل نامی جعلی صحافی، منظور نامی جعلی پولیس افسر شامل تھے۔
حکام کے مطابق انور نے نعمان پر زیادتی کا جھوٹا الزام لگانے کے لیے راولپنڈی کی رہائشی صائمہ نامی لڑکی سے رابطہ کیا۔ اور صائمہ نے شیخوپورہ کی رہائشی سدرہ سے رابطہ کر کے نعمان کے ساتھ ریپ کا ڈرامہ کرنے کا منصوبہ بنایا۔
منصوبے کے مطابق سدرہ نے ملزم کو لے کر ٹریل تھری پر جانا تھا، اور وہاں سدرہ نے ریپ کا ڈرامہ کرکے چیخ و پکار کرنا تھی، اور اسی دوران گروہ کے باقی لوگوں نے موقع پر پہنچ کر ویڈیوز بنانی تھیں، اور ویڈیوز کے ذریعے ملزم اور اس کی فیملی کو بلیک میل کرکے بھتہ وصول کرنا تھا۔
منصوبے کے مطابق سدرہ نے نامزد ملزم نعمان کے ساتھ ملاقات کی اور اس کے ساتھ ٹریل تھری بھی پہنچ گئی، تاہم اس کے ساتھی موقع پر نہ پہنچ سکے، جس پر سدرہ کافی انتظار کے بعد ملزم کے ساتھ واپس راولپنڈی چلی گئی، اور تھانے میں ایف آئی آر درج کروا کر واپس اپنے آبائی علاقے شیخوپورہ چلی گئی۔