اسلام آباد: فیس بُک اور پب جی پر محبت کے بعد سرحدیں عبورکرنے والی پاکستانی سیما حیدر اور بھارتی انجو کا معاملہ پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں بھی پہنچ گیا۔ سینیٹر دنیش کمار کا کہنا ہے کہ سیما حیدر پاکستان سے بھارت گئی مگر کچے کے ڈاکووں سے دھمکیاں ہمیں مل رہی ہیں۔ کہا کیا سیما حیدر کو ہم نے بھگایا تھا؟ یا انجو کو ہم نے بلایا ہے؟۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا۔ سندھ سے اقلیتی سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ سندھ کے ڈاکو ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں کہ سیما حیدر کو واپس لائیں، ڈاکو کہتے ہیں کہ واپس نہیں لا سکتے تو پھر آپ لوگ بھی بھارت چلے جائیں ۔
نہوں نے بتایا کہ مجھےدھمکی آمیز ویڈیو بھجوائی گئی ہے، ہم پاکستان کے پرچم کا سفید حصہ ہیں، اس دھرتی کے لیے ہم نے بھی قربانیاں دی ہیں۔ ریاست کا کام ہے کہ ہمیں تحفظ دیا جائے، سیما حیدر کو کیا ہم نے بھگایا تھا؟ یا انجو کو ہم نے بلایا ہے؟۔
ن لیگ کے اقلیتی رکن کھیسو مل کھیئل داس نے کہا کہ پاکستان ہماری دھرتی ہے، ہم اس کا نام دنیا میں روشن کریں گے ریاست اپنے بچوں اپنے ہم وطنوں کو تحفظ فراہم کرے اور دہشت گردوں اور داکوؤں کیخلاف آپریشن کیا جائے۔
جماعت اسلامی کے مولانا عبدلاکبر چترالی نے کہا کہ پاکستان میں سب کو حقوق حاصل ہیں اور یہ آئین پاکستان نے دیے ہیں۔ یہ معاملہ ہندو برادری کا نہیں پاکستانی قوم کا ہے ، یہ دھمکی صرف ہندؤں کو نہیں پاکستان کو دی گئی ہے ۔
انہوںن نے سوال اٹھایا کہ کچے کے ڈاکؤؤں کے خلاف کیوں سخت ترین آپریشن نہیں کیا جارہا؟ ہم اقلیتی برادری کے ساتھ ہیں، جماعت اسلامی ہندو برادری کے مندروں کا تحفظ کرے گی۔
ارکان اسمبلی کی جانب سے تحفظات کے اظہار کے بعد اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہم سب لوگ اپنے آئین اور اقلیتی برادری کیساتھ ہیں۔