9 مئی ہمیں غدار ثابت کرنے کے لیے پلان کیا گیا، فائل فوٹو
9 مئی ہمیں غدار ثابت کرنے کے لیے پلان کیا گیا، فائل فوٹو

گرفتاری کے وقت پولیس اور عمران خان کے درمیان کیا گفتگو ہوئی؟

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے وقت پولیس کے ساتھ گفتگو کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان دوپہر کا کھانا شروع کر چکے تھے کہ پولیس انہیں گرفتار کرنے کیلئے داخل ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی پولیس کو دیکھ کر حیران ہوگئے۔

پولیس نے عمران خان کو بتایا کہ عدالت کے حکم پر آپ کی گرفتاری کا حکم آیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ مجھے پتا تھا کوئی ایسی چیز ضرور ہو گی۔ پولیس حکام نے کہا کہ آپ کو بعد میں لنچ کروا دیں گے، اس وقت گرفتاری ضروری ہے۔

پولیس نے عمران خان کے گارڈز کو گھر کے احاطے میں ہی روک دیا۔ ذرائع کے مطابق خفیہ مقام پر ایک دفعہ پھر چیئرمین پی ٹی آئی کا پولیس کے ساتھ مکالمہ ہوا، عمران خان نے کہا کہ آپ نے مجھے لنچ نہیں کرنے دیا ، مجھے بھوک لگی ہے۔ جب مجھے گرفتار کیا گیا اس وقت میں نے کھانا شروع ہی کیا تھا۔

عمران خان نے پولیس سے اصرار کیا کہ مجھے دوپہر کا کھانا کھانا ہے۔جس پر پولیس حکام نے انہیں جواب دیا کہ اس وقت آپ کو عدالت کے حکم پر اسلام آباد منتقل کرنا ضروری ہے ، کھانا بعد میں دیکھیں گے۔