آئین کے مطابق 21 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا لازم ہے، فائل فوٹو
آئین کے مطابق 21 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا لازم ہے، فائل فوٹو

صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کردی

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیئے۔ وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوائی گئی تھی۔

صدر مملکت نے قومی اسمبلی کی تحلیل بارے سمری پر دستخط وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 58 ایک کے تحت کئے۔ صدر مملکت کی جانب سے دستخط ہونے کے بعد آئینی مدت ختم ہونے سے تین روز قبل قومی اسمبلی کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی کے تحلیل ہونے کے بعد وزیر اعظم کی وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے جبکہ نگراں وزیراعظم کے نام پرمشاورت کرنے کے لیے 2 روز کا وقت بھی شروع ہوگیا ہے۔

 

نگران وزیر اعظم کے نام کے حوالے سے جمعرات کو وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ملاقات کا امکان ہے۔ دوسری جانب وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاویدعباسی نے حکومت تحلیل ہونےکا اعلان کر دیا۔

وزیر پارلیمانی امور کا کہنا ہے کہ منتخب حکومت نے اپنی 5 سالہ آئینی مدت مکمل کرلی ہے، صدر مملکت کو بھیجی گئی سمری میں آرٹیکل 224 کے تحت عبوری حکومت تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سمری کی منظوری اور نگران حکومت تشکیل ہونے پر وزارت پارلیمانی امور نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔