بھارتی جارحیت، ستلج میں ہزاروں کیوسک پانی چھوڑ دیا

 

لاہور:  بھارت نے ایک بھر آبی جارحیت کرتے ہوئے دریائے ستلج میں ہزاروں کیوسک پانی چھوڑ دیا۔ ستلج بپھر گیا۔ بھاکڑا ڈیم بھرنے سے ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی 20 فٹ کی بلندی تک پہنچ گیا۔ دھوپ سڑی، سہجرہ میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔ پانی کا بہاؤ مزید تیز ہونے کا امکان، لوگ شدید مشکلات کا شکار ہوگئے۔ دیہاتوں سے گھر خالی کرا لئے گئے ۔ پاک بھارت سرحدی بارڑ بھی کالو واڑا کے نزدیک سے ڈوب گئی، سینکڑوں افراد پانی میں محصور ہو گئے۔ بارشیں برسانے والا نیا سپیل شہر لاہور میں داخل ہو گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق نیا سپیل لاہور میں 23 اگست تک رہے گا گزشتہ روز شہر لاہور میں بادلوں اور سورج کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔ لاہور کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔ شہر لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس کی شرح 156 ریکارڈ ہونے سے لاہور شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر رہا ۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گنڈا سنگھ والا اور زیریں علاقوں میں طغیانی کے امکانات ہیں۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی اور چناب سے متصل نالوں میں درمیانے درجے کے سیلاب کا امکان ہے ۔بھارت میں دریائے ستلج اور بیاس پر بنائے گئے ڈیمز تقریبا پانی سے بھر چکے ہیں۔

دریائے ستلج اور بیاس کے بالائی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کے امکانات ہیں آئندہ چوبیس گھنٹوں میں بڑے دریاﺅں کے بالائی علاقوں میں طوفانی بارشوں کے امکانات بھی ہیں۔ مون سون بارشوں کا سلسلہ 23 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے۔گنڈا سنگھ والا اور زیریں علاقوں میں طغیانی کے امکانات ہیں۔ڈیژنل کمشنرز اور متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ جاری کردیا گیاہے ۔ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے کہا کہ بارشوں اور بھارتی ذخیرہ کی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے متعلقہ اداروں کو چوکس رہنا ہو گا۔پی ڈی ایم اے کے کنٹرول روم میں موجود افسران تمام صورت حال پر نظر رکھیں۔عمران قریشی نے مزید یہ کہا کہ کسی بھی ایمرجنسی صورت حال میں کوآرڈینشن میں ایک لمحے کی تاخیر بھی برداشت نہیں۔ عوام کسی بھی ایمرجنسی صورت حال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن1129 پر فوری رابطہ کریں۔