اسلام آباد: نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر ملک کی پیچیدہ معاشی صورت حال پر الجھ گئیں، کہتی ہیں اب سوچتی ہوں وزارت خزانہ کا عہدہ ہی کیوں قبول کیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ نگران وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر نے اس موقع پر کہا کہ میں اب سوچتی ہوں وزیر خزانہ کا عہدہ ہی کیوں قبول کیا۔ آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ دو طرفہ قرضے جڑے ہیں۔ سرکاری اداروں کا نقصان ناقابل برداشت سطح تک پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی بحالی کیلیے آئی ایم ایف کے علاوہ اقدامات کی ضرورت ہے، ڈالر ان فلو کم اور آوٹ فلو زیادہ ہونے کے باعث روپیہ پریشر میں ہے۔ آئندہ منتخب حکومت کو آئی پی پیز سے دوبارہ بات چیت کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے درآمدات پر انحصار اورغیر یقینی صورتحال ملکی معیشت کی تباہی کی ذمے دار قرار دیدیا۔