کراچی (اسٹاف رپورٹر)سوئی سدرن گیس کے منیجنگ ڈائریکٹر عمران منیار نے آج ٹھٹھہ کے قریب جھمپیر (آر ایس 4) کے مقام پر حیدرآباد سے کراچی تک 30 انچ قطر کی 116 کلومیٹر طویل گیس ٹرانسمیشن پائپ لائن منصوبے کے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا۔سوئی سدرن گیس کمپنی نے انڈس لیفٹ بینک پائپ لائن (آئی ایل بی پی) نیٹ ورک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لئے آپریشنل سپورٹ فراہم کرنے کے لئے مین والو اسمبلی (ایم وی اے) باران سے آر ایس-4 تک 30 انچ قطر کی 32 کلومیٹر پائپ لائن کے منصوبے کو کامیابی سے مکمل کیا ہے۔
اس کے نتیجے میں پائپ لائن کے اس حصے نے آئی ایل بی پی نیٹ ورک کی مجموعی نظام کی صلاحیت میں 68 ایم ایم سی ایف ڈی کا اضافہ کیا ہے۔66 سال قبل بچھائی جانے والی 16 انچ قطر کی پائپ لائن میں اتنی گنجائش نہیں تھی کہ وہ انڈس لیفٹ بینک سے دستیاب گیس کے حجم کو پورا کرسکے۔تینوں مراحل کی تکمیل کے بعد 116 کلومیٹر طویل پائپ لائن سے 247 ایم ایم سی ایف ڈی کی کل صلاحیت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔اس پورے منصوبے کی لاگت 14 بلین روپے ہے۔ اس موقع پر عمران منیار نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل کے لیے 60 دن کا وقت دیا گیا تھا لیکن ہمارے قابل انجینئرز، ورکرز اور تکنیکی ماہرین نے پہلے مرحلے کو مقررہ وقت کے اندر غیر معمولی تیز رفتاری سے مکمل کیاہے۔ایم ڈی نے اس قابل ذکر کامیابی کو پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ (پی اینڈ ڈی )، پروجیکٹس اینڈ کنسٹرکشن (پی اینڈ سی)، ٹرانسمیشن، فنانس، پروکیورمنٹ، اسٹورز، ایچ ایس ای اینڈ کیو اے، لینڈ، سیکیورٹی سروسز کا بہترین باہم ٹیم ورک قرار دیا۔افتتاحی تقریب میں تمام متعلقہ محکموں کے سربراہان اور ایگزیکٹوز بھی موجود تھے۔
اس موقع پر ڈی ایم ڈی (ایف اینڈ اے)/سی ایف او امین راجپوت، اے ڈی ایم ڈی (آپریشنز اینڈ یو ایف جی) سعید رضوی، اے ایس جی ایم (ٹیکنیکل سروسز) غلام معین بٹ اور ڈی جی ایم انچارج (پی اینڈ سی) غلام علی مہر نے بھی خطاب کیا اور سوئی سدرن کی تاریخ کے تیز ترین پائپ لائن منصوبوں میں سے ایک کو شروع کرنے میں متعلقہ ٹیموں کے غیر معمولی عزم اور جرات کو سراہا۔انہوں نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ گیس کی پائیدار فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے ادارے کو مستحکم کرنے کے لئے اگلے دو مرحلے بھی مقررہ وقت کے اندر مکمل کیے جائیں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مئی 2023 کے وسط سے جب پہلا مرحلہ شروع ہوا تو سوئی سدرن کی انتظامیہ اور تمام متعلقہ محکموں نے ریکارڈ وقت میں اس منصوبے کو شروع کرنے کے لئے غیر متزلزل عزم کا مظاہرہ کیا۔پی اینڈ سی کے انجینئرز نے پہلے مرحلے کو موثر انداز میں مکمل کرنے کے لئے رائٹ آف وے کی تیاری، سخت چٹان کو کھودنے، لائن پائپ اسٹرنگ، ویلڈنگ، پائپ لائن کو کم کرنے / واپس بھرنے اور ہائیڈرواسٹیٹک ٹیسٹنگ کے مشکل کام میں حصہ لیا۔