کوہلی اور شبھمن گل نے بھی پنٹرز کی رقم اندر کرادی- شاہین آفریدی پر پیسہ لگانے والے جواری فائدے میں رہے، فائل فوٹو
 کوہلی اور شبھمن گل نے بھی پنٹرز کی رقم اندر کرادی- شاہین آفریدی پر پیسہ لگانے والے جواری فائدے میں رہے، فائل فوٹو

پاک بھارت میچ، جواریوں کے اربوں روپے ڈوب گئے

امت رپورٹ:
ایشیا کرکٹ کپ میں پاکستان اور بھارت کے مابین میچ برابر ہونے کے نتیجے میں جواریوں (پنٹرز) کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں۔ جواریوں کی اکثریت کا تعلق بھارت سے تھا۔
واضح رہے کہ گروپ اے کے ہائی وولٹیج مقابلے میں بھارت نے پاکستان کو جیت کے لئے دوسو سڑسٹھ رنز کا ہدف دیا تھا۔ تاہم بارش کے نتیجے میں پاکستان کو بیٹنگ کا موقع نہیں مل سکا ، یوں میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم کرنا پڑا اور دنوں ٹیموں کو ایک، ایک پوائنٹ مل گیا۔

دبئی میں سٹے کی عالمی مارکیٹ سے جڑے ذرائع کے مطابق پاک بھارت میچ پر ابتدائی طور پر پندرہ ارب روپے سے زائد کا سٹہ لگا تھا تاہم ہفتے کے روز میچ شروع ہونے تک سٹے کا یہ حجم بڑھ کر پینتالیس ارب روپے تک جا پہنچا تھا۔ اس میں آن لائن اور بکیوں کی بک پر یہ کھیلا جانے والا جوا، دونوں شامل تھے۔ بکیوں نے شروع سے ہی بھارتی ٹیم کو فیورٹ قرار دے رکھا تھا۔ سٹے کی عالمی مارکیٹ میں بھارت کی جیت کا بھائو 57 پیسے کھولا گیا تھا، جبکہ پاکستان کی فتح کا ریٹ ایک روپے بہتّر پیسے تھا۔ یہ کئی بار بتایا جاچکا ہے کہ کم بھائو والی ٹیم فیورٹ کہلاتی ہے۔

سٹے یا شرط کا سلسلہ ٹاس کے جیتنے یا ہارنے سے شروع ہوجاتاہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے پانچ ارب روپے کے قریب ٹاس پر سٹہ لگایا گیا تھا۔ اکثریت نے بھارت کے ٹاس جیتنے پر پیسہ لگایا تھا۔ بھارت ٹاس جیت گیا یوں اس پر جوا کھیلنے والے جواری فائدے میں رہے ، جنہوں نے پاکستان کے ٹاس جیتنے پر پیسے لگائے تھے، ان کی رقم ڈوب گئی۔

بکیوں نے بھارتی بلے بازوں میں ویرات کوہلی اور شبمن گل کو فیورٹ قرار دیا تھا ۔ تاہم یہ پیشن گوئی غلط نکلی۔ ویرات کوہلی محض چار رنز بناسکے۔ اسی طرح شبمن گل کو بھی دس رنز پر حارث رئوف نے چلتا کیا۔ یوں ان دونوں بلے بازوں پر جواریوں کی جانب سے لگائے جانے والے کروڑوں روپے کی رقم ڈوب گئی۔ پاکستانی بیٹسمینوں میں بکیوں نے بابر اعظم اور امام الحق کو فیورٹ قرار دیا تھا تاہم بارش کے سبب پاکستانی ٹیم کی اننگ شروع نہ ہونے کے سبب ان دونوں بلے بازوں کی باری نہ آسکی۔ بالنگ میں بکیوں نے پاکستانی فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی کو فیورٹ قرار دیا تھا۔ چار وکٹیں لے کر انہوں نے یہ ثابت بھی کردیا۔ یوں شاہین آفریدی پر رقم لگانے والے جواری فائدے میں رہے۔ بکیوں نے بھارتی بالر جسپریت بھمرا کو فیورٹ قرار دیا تھا۔ ان کی بالنگ کا موقع نہیں آسکا۔

پاک بھارت میچ برابر ہونے کے نتیجے میں قریباً تیس فیصد بکیوں کی رقم بھی ڈوب گئی۔ اس سوال پر کافی الجھن پائی جاتی ہے کہ اگر دو کرکٹ ٹیموں کے مابین میچ ڈرا ہوجائے ، یعنی ہارجیت کے نتیجے کے بغیر ختم ہوجائے تو جواریوں کو کیا ملتا ہے؟ ایک بکی کے بقول اس کی مختلف جوابات ہیں۔ بیٹ فیئر ، بیٹ وے اسپورٹس اور بیٹ 365 جیسی دیگر آن لائن قانونی جوا (شرطیں) کرانے والی ویب سائٹس اس صورت حال میں ’’ڈیڈ ہیٹ رولز‘‘ کو بروئے کار لاتی ہیں۔ چاہے یہ شرط گھوڑوں کی ریس پر لگائی گئی ہو ، گالف یا فٹبال میچ پر لگی ہو۔ ڈرا ہونے کی صورت میں شرطیں وصول کرنے والی یہ ویب سائٹس ’’ڈیڈ ہیٹ رولز‘‘ پر عمل کرتی ہیں۔ یہ خاصا پیچیدہ معاملہ ہے۔

ڈیڈ ہیٹ ریٹرن کے تحت شرط پر لگائی گئی مجموعی رقم کو دو پر تقسیم کردیا جاتا ہے۔ یعنی ڈرا میچ کو نصف جیت تصور کرکے جواری نے جتنی رقم لگائی ہے اس کی نصف رقم کے حساب سے اسے ادائیگی کردی جاتی ہے۔ بکی کے مطابق قانونی شرطیں لگانے والی ویب سائٹس کے مقابلے میں غیر قانونی جوا یا سٹہ کرانے والے عالمی نیٹ ورک نے اپنے قواعد و ضوابط بنارکھے ہیں۔ بکیز کی اکثریت ڈرا ہونے والے میچ پر لگائی گئی رقم واپس کردیتی ہے یا اگلے میچ کے لئے ایڈجسٹ کردیتی ہے۔

جبکہ بکیز کی بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو میچ ڈرا ہونے کی صورت میں جواریوں کو رقم یہ کہہ کر واپس نہیں کرتی کہ رقم میچ کی ہار یا جیت پر لگائی گئی تھی۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق تیس فیصد کے قریب بکیز میچ برابر ہونے کی صورت میں جواریوں کو رقم واپس نہیں کرتے۔ یوں ڈرا ہونے والے پاک بھارت میچ پر مجموعی طور پر لگائی گئی پینتالیس ارب روپے کی رقم میں سے جواریوں کے تقریباً تیرہ سے چودہ ارب روپے اندر ہوگئے ہیں۔ بکیز کا کہنا ہے کہ جواریوں کے لئے سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ سٹہ کھیلنے سے پہلے اپنے متعلقہ بکی کے قواعد و ضوابط کا معلوم کرلیں۔

ایشیا کپ کا ہائی وولٹج میچ بارش کی آنکھ مچولی کے ساتھ شروع ہوا۔ قیاس کیا جارہا تھا کہ ٹاس جتنے والی ٹیم پہلے بالنگ کو ہی ترجیح دے گی۔ تاہم روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا رسکی فیصلہ کیا۔ جہاں نمی کے باعث قومی پیسرز کو ایکسڑا اسپیڈ، ریورس سوئنگ اور باؤنسرز کرنے میں آسانی ملی۔ انڈین کپتان روہت شرما نے پہلے بیٹنگ کے فیصلے سے متعلق بتایا کہ ہم کنڈیشنز کو مدنظر رکھ کر پہلے بیٹنگ کر رہے ہیں۔ کیونکہ بارش سے میچ کی صورتحال تبدیل ہوسکتی ہے۔ واضح رہے پالے کیلی اسٹیڈیم میں صبح سے ہلکی بارش کا سلسلہ جاری تھا، لیکن میچ کے آغاز سے ایک گھنٹے قبل یہ سلسلہ تھم گیا اور میچ کا آغاز مقررہ وقت پر ہوا۔ پالے کیلے کی خشک اور چمک دار پچ بارش سے گیلی ہوچکی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اس میچ کیلئے باؤنڈری کا سائز 78 یارڈ مقرر کیا گیا۔ جبکہ لیگ اور آف سائیڈ کی باؤنڈری کا دائرہ 70 یارڈ رہا۔ لانگ آن اور لانگ آف کا سائز 78 یارڈ رکھا گیا۔ اسی طرح پچ کا سائز 22 یارڈ رکھا گیا۔ اس وکٹ پر بھارتی کپتان روہت شرما اور شبھمن گل نے اننگ اوپن کی۔ پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی اور نسیم شاہ نے اٹیک کا آغاز کیا اور چار اوورز تک انڈین اوپنرز پر دباؤ بنائے رکھا۔ اس کے فوری بعد بارش کے باعث کھیل کو آدھے گھنٹے سے زائد تک روک دیا گیا تھا۔ کھیل کے دوبارہ آغاز پر شاہین آفریدی زیادہ بہتر ردھم میں نظر آئے اور تیسری ہی گیند پر انہوں نے انڈین کپتان روہت شرما کو بولڈ کر دیا۔ جبکہ اگلے ہی اوور میں انہوں نے ویرات کوہلی کو بولڈ کر کے دوسری کامیابی حاصل کی۔ روہت شرما 15، جبکہ ویراٹ کوہلی صرف چار رنز بنا سکے۔

حارث رؤف کا استقبال شریاس آئیر نے دو چوکے لگا کر کیا، لیکن اگلے اوور میں حارث نے حساب چکتا کردیا۔ اس موقع پر انڈین ٹیم 10 اوورز میں 48 رنز پر 3 وکٹیں گنوا چکی تھی۔ انڈین بیٹسمین شبھمن گل بھی ناکام ہوگئے۔ یوں 66 رنز کے مجموعی اسکور پر بھارتی ٹیم چار وکٹوں سے محروم ہوگئی۔ تاہم نوجوان انڈین بلے باز ایشان کشن نے دوسرے اینڈ سے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ہردیک پانڈیا کے ساتھ 138 رنز کی شراکت داری بنانے میں کامیاب رہے۔

دونوں بلے بازوں نے بھارتی ٹیم کو مکمل تباہی سے بچایا۔ اس دوران دونوں نے ہی اپنی ففٹی مکمل کی۔ تاہم جب پیسرز کا دوسرا اسپیل شروع ہوا تو بھارتی ٹیم کی وکٹیں دوبارہ گرنا شروع ہوگئیں۔ یوں انڈیا کی پوری ٹیم 266 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے تباہ کن بالنگ کرتے ہوئے چار کھلاڑیوں کا شکار کیا۔ جبکہ حارث رؤف اور نسیم شاہ نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔ رپورٹ کے مطابق 267 کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی اننگ کا آغاز بارش کے باعث دو گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار رہا۔ پچ اور پورے میدان کو پلاسٹک کور کے ساتھ ڈھانپ دیا گیا تھا اور انسکیپشن ٹیم مسلسل گراؤنڈ کا جائزہ لیتی رہی۔ تاہم ڈھائی گھنٹے کے انتظار کے بعد میچ ریفری نے میچ منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ یوں دونوں ٹیموں کو اس میچ کے ایک ایک پوائنٹ ملا ہے۔ جبکہ قومی ٹیم نے سپر فور مرحلے میں کوالیفائی کرلیا ہے۔