الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی، فائل فوٹو
دستاویزات جمع کروانی ہیں ایک ہفتے سے 10 دن تک کا وقت دیں۔بیرسٹر گوہر، فائل فوٹو

آرٹی ایس سے سبق سیکھا، عام انتخابات ماضی سے الگ ہونگے،الیکشن کمیشن

اسلام آباد:  الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کی نگرانی اور شفافیت کےلئے جدید ترین سہولیات سے آراستہ الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر قائم کردیا گیا۔الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر عام انتخابات کے موقع پر حالات کی نگرانی کرے گا اور موقع پر فیصلے کئے جائیں گے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن کی سربراہی میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان کے لئے بریفنگ سیشن منعقدہوا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے کہا کہ مانیٹرنگ الیکشن سے پہلے اور بعد میں ہوتی ہے، سسٹم میں مزید بہتری لائیں گے اور ڈیٹا اینالسٹس بھی ہائر کریں گے۔سپیشل سیکرٹری عاصم حسین نے کہا کہ الیکشن ڈے پر مختلف لیولز سے ڈیٹا آرہا ہوگا جس پر فیڈ بیک دیا جائے گا اور فیصلے ہوں گے۔

پراجیکٹ ڈائریکٹر پی ایم یو سعد علی نے کہا کہ مانیٹرنگ سسٹم 24 گھنٹے کام کرے گا، کنٹرول روم صوبائی اور ضلعی سطح پر بھی قائم کئے گئے۔ الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ جب رزلٹ آئیں گے تو مانیٹرنگ سافٹ ویئرکا خود بخود پتہ چل جائے گا، 2018 اور 2023 میں بہت بڑی تبدیلی آئی ، آر ٹی ایس کی وجہ سے ہم نے سبق سیکھا ہے۔چیف الیکشن کمشنرکی رزلٹ مینجمنٹ سے متعلق واضح ہدایات ہیں، ہم صرف ایک سسٹم پر انحصار نہیں بلکہ تین مختلف سسٹمز کے تحت انتخابی نتائج آئیں گے۔ شرکا کوبتایا گیا کہ انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف کی روک تھام اور انتخابی قوانین پرعملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے مانیٹرننگ کے شعبے کو موثر، جدید، برق رفتار اور عالمی معیار کے مطابق بنایا جارہا ہے۔تا کہ الیکشن کے دوران مختلف شکایات اور انتخابی خلاف ورزیوں پر بر وقت اور موثر کاروائی کی جا سکے ۔۔میڈیا کو بریفنگ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل مانیٹرن ہارون شنواری نے کہاکہ مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر کے قیام کا مقصد اگلے عام انتخابات کی موثر نگرانی کرکے انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانا ہے شکایات کے اندراج کےلئے کےلئے یو اے این نمبر لیا گیا ہے جس کے ساتھ 10لائنیں منسلک ہونگی ۔ الیکشن کمیشن کے سپیشل سیکرٹری آصف حسین نے کہاکہ مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر صوبے اور اضلاع کی سطح پر قائم تمام کنٹرول رومز سے منسلک ہوگاا لمحہ بہ لمحہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا،حساس یا انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر نصب کیمرے اس سسٹم کے ساتھ منسلک نہیں ہونگے ،اس نظام کو سائبر حملوں سے بچانے کےلئے انتظامات کئے گئے ہیں۔

اس موقع پر ڈائریکٹر پی ایم یو کرنل(ر) سعد نے کہاکہ اب کنٹرول سنٹرآف لائن نہیں بلکہ آن لائن ہوگا اورموصول ہونے والی شکایات پر فوری فیصلے ہونگے انہوں نے کہاکہ عام انتخابات کےلئے الیکشن کمیشن کے 300 مانیٹرنگ افسران کو مرکزی کنٹرول سنٹرسے منسلک رکھنے کےلئے ٹیبلٹس دئیے جائیں گے، الیکشن مانیٹرنگ کنٹرول سنٹر میں 12 لنکڈ ایل ای ڈیز نصب کی گئیں ہیں جس سے عام انتخابات ،بلدیاتی اور تمام ضمنی انتخابات کی مانیٹرنگ کی جائے گی ، اس سسٹم کے تحت 200 مانیٹرز کے ساتھ آن لائن اجلاس ہوسکے گا جبکہ عام انتخابات کے موقع پر ووٹرز،امیدوار اور دیگر لوگ شکایت درج کرا سکیں گے انتخابات کے علاوہ انتخابی مہم کی بھی مانیٹرنگ ہوگی انہوں نے کہاکہ انتخابات کو شفاف بنانے میں یہ نظام بہتر کام کرسکے گا ۔

اس موقع پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ انتخابی نتائج کو تین طریقوں سے مرتب کیا جائے گا ملک میں جہاں پر بھی انٹرنیٹ نہیں ہوگا تو آف لائن سسٹم کام کریگااور اگر آن لائن یا آف لائن نظام نہ ہوا تو ہارڈ کاپی کے تحت نتائج وصول کئے جائیں گے، آئندہ عام انتخابات ماضی کے انتخابات سے الگ ہونگے اور انتخابات کی شفافیت کےلئے بھرپور اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اس موقع پر مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کے حکام نے بتایا کہ جہاں انٹرنیٹ کنیکٹویٹی مسائل ہونگے وہاں کےلئے الگ حکمت عملی بنا رہے ہیں حکام نے کہاکہ پاکستان میں 100 فیصد انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی نہیں ہے۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے حلقہ بندی کمیٹیوں کے کام کی رفتار کا جائزہ لیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ حلقہ بندی کمیٹیوں کو سختی سے ہدایت کی گئ کہ وہ اپنا کام ہر صورت 26 ستمبر 2023 تک مکمل لیں تاکہ 27 ستمبر 2023 کو ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت کو ممکن بنایا جا سکے ۔