نواز شریف نے عمرہ کرلیا،سعودی حکام سے ملاقاتیں متوقع

لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نےعمرہ کرلیا ۔ان کی اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقاتیں متوقع ہیں، نوازشریف 17یا 18 اکتوبر کو دبئی پہنچیں گے جبکہ ان کے قطر کے دورہ کا بھی امکان ہے،وہ21اکتوبر کو خصوصی پرواز سے دبئی سے لاہور کیلئے لیگی کارکنوں اور صحافیوں کے ساتھ روانہ ہوں گے،پاکستان آنے کے لیے دبئی سے سپیشل طیارہ بْک کرا لیا گیا۔ذرائع کے مطابق نواز شریف جس خصوصی پرواز سے پاکستان پہنچیں گے اسے امید پاکستان کا نام دیا جائے گا،یہ خصوصی پرواز دبئی سے اسلام آباد پہنچ کر آدھے گھنٹے بعد لاہور کے لیے اڑان بھرے گی،لیگی قائدمینارِ پاکستان پر جلسے سے خطاب کریں گے۔

نوازشریف چار سال بعد وطن واپس لوٹیں گے،پارٹی ذرائع کا کہنا ہے وہ وطن واپسی پر انتخابی مہم کاباقاعدہ آغازبھی کریں گے۔ادھرقائد نواز شریف کی وطن واپسی پر استقبال کے لئے جلسے میں قافلوں کی آمد کا پلان فائنل ہو گیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق جلسہ گاہ میں ملک بھر کے مختلف قومی اور صوبائی حلقوں کے رہنما قافلوں کی صورت میں پہنچیں گے، لاہور سے قومی وصوبائی حلقوں کے مقامی رہنماؤں، سابق ارکان اسمبلی و ٹکٹ ہولڈرز کو مجموعی طور پر 1لاکھ 5 ہزار کارکنان جلسہ گاہ لانے کا ہدف دیاگیاہے۔ ڈیفنس اور والٹن روڈ سے سعد رفیق،داروغہ والا سے روحیل اصغر،گڑھی شاہوسےایاز صادق،شاہدرہ سےملک ریاض،بادامی باغ سے غزالی سلیم بٹ، ٹھوکر نیاز بیگ،جوہر ٹاؤن سے سیف الملوک کھوکھر ،گلشن راوی سے رانا مشہود،بلال گنج سے بلال یاسین،کاہنہ اور گجومتہ سے ملک مبشر ،ٹاؤن شپ سے شائستہ پرویز ملک،سنگھ پورہ سےعلی پرویز ملک،خواجہ عمران نذیر،ماڈل ٹاؤن سےحنا پرویز بٹ قافلے کی قیادت کرتے ہوئے جلسہ گاہ پہنچیں گی۔

نواز شریف کے استقبال کی تیاریاں کیلئےچیف آرگنائزر مریم نواز کی ہدایت پر ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا جبکہ انوشہ رحمان ، شزہ فاطمہ ،راحیلہ خادم حسین ، احمد سعید محسن ، بابا فیلبوس ،رومینہ خورشید سمیت دیگر کو ذمہ داریاں تفویض کردی گئی ہیں،ذرائع کا کہنا ہے پارٹی قیادت کی ہدایت کے مطابق گاڑی نمبر،مسافروں کی تعداد مینار پاکستان پہنچنے کا وقت کنٹرول روم کوبتانا ہوگا جبکہ جلسہ کے شرکاءکا ڈیٹا مریم نواز کو پیش کیاجائے گا، یہی طریقہ کار آئندہ انتخابات کے لیے بھی جاری رکھا جائے گا،پارٹی قیادت کی ہدایت کے مطابق ہدف کے مطابق کارکن نہ لانے والے عہدیداروں کو عام انتخابات میں ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔