غوث اللہ اچکزئی کئی دنوں سے جاری احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں، فائل فوٹو
غوث اللہ اچکزئی کئی دنوں سے جاری احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں، فائل فوٹو

لازمی ویزا پالیسی کے خلاف چمن بارڈر پر ہزاروں افراد کا احتجاج

چمن: نگراں حکومت کی جانب سے ویزا اور پاسپورٹ نہ رکھنے والوں کے لیے بارڈر کراسنگ پر پابندی کے فیصلے کے خلاف ہزاروں افراد نے چمن بارڈر پر احتجاج کیا۔

مظاہرین نے پاکستانی حکام سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے چمن بارڈر پر مرکزی شاہراہ بند کردی۔

مقامی تاجر برادری کے رہنما غوث اللہ اچکزئی نے بتایا کہ پاکستانی حکومت نے کسی بھی افغان شہری کو بغیر ویزا اور پاسپورٹ کے اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور یہی فیصلہ افغان طالبان نے بھی کیا ہے جو ہمارے لوگوں کو قومی شناختی کارڈ (این آئی سی) پر (داخلے کی) اجازت نہیں دے رہے۔

غوث اللہ اچکزئی پچھلے کئی دنوں سے جاری احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سرحد پر کام کرنے والے ہزاروں پاکستانی اور افغان باشندے پہلے این آئی سی پیش کرنے پر بارڈر کراس سکتے تھے۔ ’اب، کسی کو بھی این آئی سی پر سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ہزاروں لوگ متاثر ہوں گے۔