غزہ: اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں کے دوران مزید 271 فلسطینی شہید ہوگئے ۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 8796 ہوگئی ہے۔اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں سینکڑوں فلسطینی خاندان صفحہ ہستی سے مٹ گئے جبکہ 22 ہزار 219 افراد زخمی ہیں۔ دو ہزار سے زائد افراد اب بھی تباہ شدہ عمارات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں بدھ کو انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورک مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔ فلسطین کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نے ایکس پرکہا غزہ میں مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات مکمل طور پر منقطع کر دی گئی ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق فضائی حملے اور توپ خانے سے شیلنگ کے بعد علاقے میں مواصلاتی نظام مکمل طورپر منجمد اور غزہ کا دیگر دنیاسے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوگیا ہے ۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کے ساحلی شہر پر 5 محاذوں سے حملہ کیا، بیت حانون کراسنگ پر اسرائیلی فوج اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں بھی ہوئیں۔
یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر کا کہنا ہے غزہ بچوں کا قبرستان بن چکا ہے۔ علاوہ ازیں بولیویا،کولمبیا اور چلی نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے جنگی جرائم کے ارتکاب اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کر دئیے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بولیویا کے صدر لوئس آرس نے کہا ہم غزہ پر حملوں کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، غزہ کے مکینوں کے لئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد روانہ کر رہے ہیں۔ دوسری طرف یمنی حوثی باغیوں کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحییٰ ساری نے اسرائیل کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کردیا۔
دارالحکومت صنعا سے جاری ایک بیان میں ساری نے کہا ہم نے فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں صہیونی دشمن کے مختلف اہداف پر بڑی تعداد میں بیلسٹک اور کروز میزائل اور بڑی تعداد میں ڈرونز داغے ہیں۔ جب تک اسرائیلی حکومت کی جارحیت بند نہیں ہوتی مزید حملے جاری رکھیں گے۔ حماس کے عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ ہمارا دفاعی آپریشن جاری ہے اور ابھی تو صرف شروعات ہیں، ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے، غزہ کو دشمن کا قبرستان بنا دیں گے۔ ثالثی کرنے والوں کو آگاہ کردیا ہے چند دن میں کچھ مزید غیرملکیوں کو رہا کردیں گے۔ دریں اثنا پاکستان نے غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئےعام شہریوں کے مزید قتل عام کو روکنے کے لیے غیر مشروط جنگ بندی کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا پاکستان غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے ۔ ہم عالمی برادری خصوصاً اسرائیل کے حامیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ حملوں کو روکنے، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے، شہریوں کے تحفظ اور انسانی ہمدردی کی راہداریوں کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں۔ سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا سعودی عرب جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو غیر انسانی طور پر نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتا ہے ۔ ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداﷲیان نے کہا ہے خطے کے تنازعات میں اضافہ ہو رہا ہے، اسرائیل کی مکمل حمایت پر خطے کے مزاحمتی گروپ چپ نہیں بیٹھیں گے۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اﷲ خامنہ ای نے اسرائیل سے تیل اور خوراک کی برآمدات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شمالی کوریا نے بھی غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطین کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے ۔
صدر کم جونگ ان نے سوشل میڈیا پر شمالی کوریا اور فلسطین کا پرچم لگاتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔پاکستان میں فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیع نے کہاہے پاکستانیوں کو ایک دن مسجد اقصیٰ میں خوش آمدید کہیں گے۔ حماس کے بیرون ملک امور کے رہ نما خالد مشعل نے ایک انٹرویو میں علما سے مطالبہ کیاکہ وہ فتوے جاری کرکے غزہ میں اسرائیلی جرائم کے حوالے سے حکمرانوں کو ان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں۔ پوری مسلم امہ کے عوام کو غزہ پر جارحیت کی مذمت کےلئے سڑکوں پر آنے کی ضرورت ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے بلوم برگ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کو غیر ملکی افواج کے حوالے کرنا چاہتا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos