اخترمینگل کا بھائی لشکر بلوچستان چلارہاہے،انوارالحق کاکڑ

کوئٹہ: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے انکشاف کیا ہے کہ اختر مینگل ایک جانب آئین کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب ان کے بھائی جاوید مینگل لشکر بلوچستان چلارہے ہیں ٹی ٹی پی ہو یا بی ایل اے جو حکومت کے خلاف آئین کو چیلنج کرے ہم اس کو دشمن کے زمرے میں لاتے ہیں تربت میں پولیس تھانے پناہ لینے والے چار مزدوروں کے ساتھ ساتھ ایک پولیس اہلکا ر کو بھی شہید کردیا ریاست کے ریٹ کو چیلنج کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا نگران وزیرا عظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ سردار اختر مینگل 5سالوں تک حکومتوں کا حصہ رہے ہیں وزارتیں بھی حاصل کی اور ترقیاتی فندڈز بھی لیتے رہیں وہ بتائے کہ انہوں نے پانچ سالہ دور اقتدار میں اپنے حلقہ انتخاب میں کہاں کہاں ترقیاتی کام کرائے تاکہ اگر حکومت کو نہیں دکھا سکتے تو میڈیا کو دکھائیں اور یہ بھی بتائیں کہ گزشتہ 5برسوں کے دوران انہوں نے لاپتہ افراد کے مسئلے کو کتنا بار اٹھایا ایک جانب سردار اختر مینگل پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں ۔دوسری جانب ان کے سگے بھائی جاوید مینگل وڈھ کے پہاڑوں میں لشکر بلوچستان کے نام سے مسلح تنظیم چلا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ تربت میں تھانے کے اندر پناہ لینے ولاے چار مزدوروں کو قتل کرنے کے بعد ایک پولیس اہلکار کو بھی شہید کیا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں نگران وزیرا عظم کا کہنا تھا کہ بی ایل اے ہو یا ٹی ٹی پی دونوں ملک دشمن عناصر کہ کہنے پر سیکیورٹی فورسز اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں جتنے بھی کالعدم مسلح تنظیمیں ہیں ان کے خلاف حکومت کاروائی جاری رکھے گی حکومت کے ریٹ کو چیلنج نہیں کرنے دیں گے انہوں نے کہا کہ ریاست اپنے شہریوں کی حفاظت ہر حال میں کریگی چاہیے اس کیلئے کتنے ہی با اثر لوگ کیو نہ ہو ان کے خلاف کاروائی کو یقینی بنائیں گے سردار اختر مینگل اگر واقعی اپنے لوگوں کے خیر خواہ ہے تو وہ اپنے 5سالہ ترقیاتی فنڈز کا حساب دے ۔