القادر ٹرسٹ کیس میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی گرفتاری کا امکان

 

اسلام آباد(اُمت نیوز)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاونڈ اسکینڈل کیس میں گرفتار کیا جاسکتا ہے، انہیں نیب نے آج دن 2 بجے طلب کررکھا ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے 190 ملین پاونڈ اسکینڈل (القادر ٹرسٹ کیس) میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کی دیرینہ دوست فرحت شہزادی عرف فرح گوگی کو راولپنڈی نیب آفس طلب کررکھا ہے۔
نیب نے بشری بی بی اور فرح گوگی کو نوٹس بھی جاری کررکھے ہیں، جس میں بشریٰ بی بی کو آج دن دو بجے اور فرح گوگی کو 3 بجے طلب کیا گیا ہے۔
نیب راولپنڈی نے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کی قریبی دوست فرح گوگی کو بدھ کو طلب کیا تھا، تاہم وہ پیش نہ ہوئیں اور ان کے وکلا نے نئی تاریخ مانگی تھی، جس پر نیب نے انہیں 13 نومبر کو طلب کیا تھا۔
نیب راولپنڈی نے بشریٰ بی بی کو بطور ملزمہ طلبی کا نوٹس جاری کیا ہے، نوٹس میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی 3 بار طلب کرنے پر نیب میں پیش نہیں ہوئیں، بشریٰ بی بی کی 7 نومبر کو عدم پیشی پر 13 نومبر دن 2 بجے دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔
نیب کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی نے اب تک جو جواب اور دستاویزات جمع کرائیں ہیں، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ان سے مطمئن نہیں لہذا بشریٰ بی بی بطور ملزمہ پیش ہو کر شامل تفتیش ہوں۔
نیب کی جانب سے فرح گوگی کو ارسال کئے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فرحت شہزادی نیب راولپنڈی کے دفتر پیش ہوں اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بیان ریکارڈ کروائیں۔
نوٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ فرحت شہزادی کو ایک بار پہلے بھی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ ہیش نہیں ہوئی تھیں۔ فرحت شہزادی کو القادر ٹرسٹ اور القادر یونیورسٹی سے متعلق دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ پر الزام ہے کہ انہوں نے 50 ارب روپے کی قانونی حیثیت حاصل کرنے کے لیے اربوں روپے اور سیکڑوں کنال اراضی حاصل کی تھی، جس کی نشاندہی برطانیہ نے پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کے دوران کی تھی۔