ندیم بلوچ :
سوشل میڈیا صارفین اور سابق کرکٹرز نے آئی سی سی ورلڈکپ کو بالی ووڈ اسکرپٹ قرار دیدیا۔ ورلڈکپ کی شروعات سے سیمی فائنل مقابلے تک بھارتی ٹیم کے آگے دیگر ٹیموں کی مشکوک پرفارمنس پر کئی سابق کرکٹرز جعلی مقابلے کے طعنے مار رہے ہیں۔ جس پر بھارتی میڈیا اور وہاں کے سابق کرکٹرز غیر ملکی بالخصوص پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف اشتعال انگیز رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز ردعمل میں سابق قومی کرکٹر عبدالزاق نے بھی ایسا طعنہ مارا کہ پورا بھارت ان کے خلاف ٹرولنگ میں متحرک ہوگیا۔ بعدازاں عبدالرزاق نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے بھارتی اداکارہ ایشوریا رائے سے معافی بھی مانگی۔ تاہم اس کے بعد بھی بھارتی ٹیم کی غیر متوقع اور حیران کن پرفارمنس پر انسٹا گرام، یوٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر سوشل میڈیا صارفین مسلسل سوالات اٹھا رہے ہیں۔ احمد نامی ایکس صارف کا کہنا ہے کہ ’’پورا ورلڈکپ کسی بالی ووڈ کی فلم سے کم نہیں۔ جہاں بھارتی کھلاڑیوں کو سپر ہیروز اور ان کے مد مقابل کھلاڑیوں کو ٹھس دیکھا گیا۔ ایسا بڑا بلنڈر کرکٹ تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھنے کو ملا‘‘۔
وقار مرچنٹ نامی ایک صارف نے لکھا ہے کہ ’’ورلڈکپ میں غیر ملکی ٹیمیں شیر کی طرح ایک دوسرے پر حملہ آور ہوتی ہیں تو وہی ٹیمیں بھارت کے سامنے بھیگی بلی بن جاتی ہیں۔ اس ڈرمے کا اصل ڈراپ سین آئندہ برس آئی پی ایل ہے۔ جہاں بھارتی ٹیم پر مہربانی کرنے والے کھلاڑیوں کو پیسوں سے تولا جائے گا‘‘۔ شاہنواز احمد نے ٹوئٹ کیا کہ ’’سیمی فائنل میں کیویز کی بھارت کے خلاف ڈھیلی بالنگ، ناقص فیلڈنگ اور غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس میچ کا پہلے سے سودا ہوچکا ہے۔
بدقسمتی سے بھارت نے آئی سی سی کا کنٹرول حاصل کرکے کرکٹ کو اب ایک اسکرپٹ بنادیا ہے۔ جہاں جس ٹیم کا زیادہ بھائو ہوگا۔ اسے تاج پہنایا جاتا ہے‘‘۔ دوسری جانب بھارتی ٹیم کی ’’پیڈ‘‘ جیت کو لے کر سابق پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ انڈین سابق کرکٹرز اور بھارتی صحافی کی سوشل میڈیا پر تکرار بڑھ گئی ہے۔ جبکہ بھارتی کرکٹرز قومی ٹیم کے کھلاڑیوں اور سابق کرکٹرز کی ذاتیات پر اتر آئے ہیں۔ اس وقت دانش کنیریا اور حسن رضا کیخلاف مسلسل بیہودہ زبان استعمال کی جارہی ہے۔ حسن رضا نے کہا کہ بھارتی بالرز کو اس ورلڈکپ میں خاص قسم کی گیند دی جارہی ہے۔ جس سے انہیں وکٹ لینے میں آسانی ہو رہی ہے۔
بھارتی ٹیم کی کامیابی کی ایک اور وجہ حسن رضا نے آئی پی ایل کو قرار دیا ہے۔ جہاں سے وہ پُرکشش معاہدوں کے ذریعے غیر ملکی کرکٹرز کو اپنی مرضی سے اپنے کنٹرول میں رکھتے ہیں۔ حسن رضا کے اس بیان پر بھارتی فاسٹ بالر محمد شامی نے شدید ردعمل دیا، کہ یہ ورلڈ کپ ہے۔ آپ کا مقامی ٹورنامنٹ نہیں۔ اسی طرح پاکستانی ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے لکھا کہ ’’بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جنرل جے شاہ نے اپنی ٹیم کی کامیابی کیلئے کالے جادو کے ماہر تانترک کی خدمات حاصل کر رکھی ہے۔ بھارتی ٹیم کا اس ایونٹ میں ناقابل شکست ہونا میچ فکسنگ اور کالے جادو کا اثر ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی ٹیم کے مشکوک مقابلوں کے سبب عالمی سطح پر ورلڈکپ کی ویور شپ میں واضح کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ سروے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ غزہ میں جاری جنگ کے سبب ورلڈ کپ میچز دیکھنے میں ناپسندگی کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان سے ورلڈکپ کی ویور شپ قومی ٹیم کے اخراج کے بعد صرف دس فیصد تک رہ گئی ہے۔ جبکہ بھارت میں بھی ویورشپ میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جس کی اہم وجہ بھارتی ٹیم کی مشکوک پرفارمنس بتائی گئی ہے۔