لاہور: نامور وکیل اور سنئیر سیاستدان اعتزاز احسن نےکہاہے کہ پاکستان میں سیاسی منظر نامے کے حوالے سے کوئی پیشگوئی نہیں کی جاسکتی،چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل جوڈیشل کمپلیکس میں ہونا چاہیے،جو بھی الزامات ہیں اس کا ٹرائل عدالت میں ہونا چا ہئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے ان کاکہناتھاجیل کےاندر ٹرائل جتنے ہوئے وہ ماضی کا قصہ ہیں،شفاف ٹرائل تب ہوتا ہے جب عدالت میں عام شہری کو آنے جانے کی اجازت ہو،آپ ایک آدمی کو سکیورٹی نہیں دے سکتے، اڈیالہ جیل سے جوڈیشل کمپلیکس تک نہیں لے جاسکتےتو چوبیس کروڑ کو کیسے محفوظ کریں گے؟،۔اگر ملزم کہتا ہے میرا ٹرائل اوپن کریں تو ریاست کے پاس انکار کرنے کا کوئی جواز نہیں ہوتا۔آٹھ مئی کو کسی کو معلوم تھا کہ اگلے ہی روز اتنا بڑا جال بچھے گا،پندرہ بیس لوگ کور کمانڈر ہاؤس کو جلا دیں گے،اتنا بڑا منصوبہ بن جائے گا کیا کوئی سوچ سکتا تھا،خاور مانیکا بھی چلے والے محلے سے ہوکرآیا اس لئے ایسا بیان دے ڈالا،جب یہ معاملہ پہلے اٹھا تب اس نے بیوی کی تعریفوں کے پل باندھ دئیے۔