کراچی: نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے صوبائی اور وفاقی اداروں کو ایک ساتھ بٹھاکر انہیں مسائل حل کرنے کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو شہری اداروں نے خراب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی،شہر کی حالت بگڑتی رہتی ہے۔اجلاس میں میئر کراچی، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری ورکس ، کمشنر کراچی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ، ڈی جی کے ڈی اے، ایل ڈی اے، ایم ڈی اے، سی او او واٹر بورڈ، ڈپٹی کمشنرز، کنٹونمنٹ بورڈز کے نمائندگان، کے الیکٹرک، ایم ڈی سولڈ ویسٹ مینجمنٹ، کیبل آپریٹرز اور دیگر نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئی بھی شہری ادارہ عوام کے مفاد میں کام نہیں کررہا، اختیارات کی آڑ میں کارکردگی کے استفسار پر وہ پیسے بٹورتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سڑکیں خستہ حال ہیں، پیدل چلنے والے راستے تجاوزات کی زد میں ہیں، پانی چوری کے واقعات، ٹرانسپورٹ کا انتظام درہم برہم، لوگوں کو پینے کیلئے پانی میسر نہیں، گٹر ابل رہے ہیں، صفائی ستھرائی کا کام نہیں ہورہا، اسٹریٹ لائٹس کی عدم دستیابی اور بے ہنگم تجاوزات بڑا مسئلہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں و ضلعی انتظامیہ کو چاہئےکہ مذکورہ مسائل کو حل کریں۔ میئر مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ اسکیم 33 میں نکاسی کا کوئی نظام نہیں، جہاں سڑکوں اور واک ویز کی کارپٹنگ جیسی سہولیات بھی میسر نہیں۔ وزیراعلیٰ نے میئر اور متعلقہ ٹاؤن کو ہدایت کی کہ اسکیم 33 کی حالت کو بہتر بنایا جائے، کچرا اٹھانے اور باقاعدگی سے صفائی کو یقینی بنایا جائے۔