غزہ(اُمت نیوز)غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی سفاکیت کی انتہا،زمینی جنگ کا دائرہ جنوبی غزہ تک بڑھا دیا،اسرائیل کا عالمی ادارہ صحت کو بھی 24 گھنٹوں میں جنوبی غزہ میں گودام چھوڑنے کا حکم،اسرائیلی طیاروں کی شمالی غزہ کےعلاقے الدرج میں دو پناہ گزین اسکولوں پر بمباری،50سے زائدفلسطینی شہید،سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
صیہونی فورسز نے بیت لاحیہ، خان یونس، شجاعیہ اور رفح میں بھی سینکڑوں فلسطینیوں کی پناہ گاہ،اقوام متحدہ کے اسکول، تجارتی مال اور رہائشی بلاکس پر بھی شدید بمباری کی گئی ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں 2 اسکولوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 50 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے، اسکولوں میں سیکڑوں بےگھر فلسطینیوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔
اسرائیلی فوج نے حماس کے 200 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا ہے جبکہ اسرائیل نے مین فائبر روٹس کاٹ دیے جس کی و جہ سے غزہ میں لینڈ لائن، موبائل اور انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر معطل ہو گئی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کو علاقہ چھوڑنے کے احکامات دیے گئے ہیں جبکہ عالمی ادارہ صحت کو بھی 24 گھنٹوں میں جنوبی غزہ میں گودام چھوڑنے کا حکم ملا ہے۔اس سے پہلے اسرائیل نے شمالی غزہ میں زمینی حملے کر کے فوج تعینات کی تھی۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے مغربی کنارے سمیت جینن، سلواد، جفنا، جلازوم، قلقلیا اور ہبرون میں چھاپے مارے اور متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہےکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 700 فلسطینی شہید کیے گئے۔
وائٹ ہاؤس نیشنل سکیورٹی مشیر نے کہا کہ امید ہے اسرائیل نے غزہ میں رہائشی ‘no-strike’ زونز کی شناخت کر لی ہو گی۔ امید ہے کہ اسرائیل انہیں نشانہ نہیں بنائے گا ۔حماس کی القسام بریگیڈز نےدعویٰ کیا ہے کہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کی 28 گاڑیوں کو تباہ کیا گیا، جھڑپوں میں اسرائیلی فوج کا جانی نقصان بھی ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے مزید 3 فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کر دی جس کے بعد ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 77 ہوگئی۔