لاہور: نائب صدر تحریک انصاف شیر افضل مروت نے کہا ہےکہ اس الیکشن کمیشن سے ہمیں انصاف کی توقع نہیں ہے انکا محرک یہ ہے کہ کسی نہ کسی طرح سے عمران خان کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹایاجائے۔عوام کو انتخابی نشان سے غرض نہیں وہ عمران خان کے ساتھ جائیں گے کوئی بھی نشان مل جائے عوام ہمیں ووٹ دینگے۔ میڈیا ایک واچ ڈاگ ہے وہ سپروائز کرتاہے دھاندلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ 16ماہ مرکز اور صوبوں میں پی ڈی ایم کی حکومت تھی لیکن آج یہی سکیورٹی کا ایشو بنارہے ہیں،انہیں کے دور میں بدامنی پیدا ہوئی۔
فضل الرحمٰن کا یہ کہنا ہے کہ سکیورٹی کی صورتحال ٹھیک نہیں جبکہ آئین کے تحت الیکشن میں تاخیر کا کوئی درواز ہ نہیں ، ان کا خیال یہ تھاکہ پی ٹی آئی کو آئی پی پی سے بدل لیں گے۔ نوازشریف چالیس روزہونے کے باوجود ایک بھی جلسہ یا جلسی نہیں کرسکے ۔ عمران خان نے گوہر خان پر اعتبار کیا ہے ان کونامزد کیا۔ ہم بھی ٹکٹوں کےحوالے سے مشاورت کررہےہیں عمران خان آن بورڈ ہے ،پی ٹی آئی کا ٹکٹ لینے والوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں ۔ ٹکٹوں کے حوالے سے 80فیصد کام مکمل کرلیا ہے۔
انٹراپارٹی الیکشن کو جس نے چیلنج کیا ہے وہ پی ٹی آئی کاممبر ہی نہیں ۔ آنے والے ہفتے میں پنجاب میں ورکرز کنونشن ہونگے دس تاریخ کو سرپرائز دینگے۔ جس جس شخص نے بشمول شیخ رشید پریس کانفرنس کی ہے ہم اس کوکسی صورت ٹکٹ نہیں دینگے۔ تجزیہ کار عامرمتین نے کہاکہ یہ کون فیصلہ کرے گا کہ میڈیا الیکٹوریل پراسیس پر بات نہیں کرسکتا ہے۔میری اطلاع ہے کہ صحافتی تنظیمیں پیمر ا کی جانب سے جاری آرڈر کا نوٹس لے رہی ہیں ۔ تمام سیاسی جماعتوں نے حلقہ بندیاں مسترد کی ہیں، بہت زیادہ شکایات آرہی ہیں۔ ن لیگ جو کہتی ہے کہ ہم نے اتنے میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی وہ انتہائی مہنگی تھی، یہ کوئی کریڈٹ نہیں ڈس کریڈٹ ہے۔