اسلام آباد:سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ دو صوبے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں اس بدامنی کی صورتحال میں کیا انتخابات ہوسکتے ہیں؟میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےمولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ وفاق المدارس کا اجلاس تھا مختلف امور پر بات چیت ہوئی، کل کنونشن سینٹر میں بڑا اجتماع ہوگا مدارس کے نظام میں رکاوٹیں دور ہونی چاہئیں، مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم انتخابات میں ہر وقت جانے کے لیے تیار ہیں، انتخابات کے لیے ماحول فراہم کرنا چاہیے، پی ٹی آئی پارٹی نہیں ہے ان کے اجلاس سے پتا چل گیا پی ٹی آئی ایک غبارہ تھا جس میں ہوا ڈالی گئی تھی اور اب پی ٹی آئی کے غبارے سے ہوا نکل گئی ہے، جن لوگوں کی وفاداریاں تبدیل ہورہی ہیں انہیں زبردستی پی ٹی آئی میں لایا گیا تھا جو لوگ پی ٹی آئی میں گئے ہیں وہ خود کہہ رہے تھے ہم مجبور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو صوبے اس وقت دہشت گردی کے لپیٹ میں ہیں، ہمارے کارکنان شہید ہورہے ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور لکی مروت میں پولیس ہے ہی نہیں، اس بدامنی کی صورتحال میں کیا انتخابات ہوسکتے ہیں؟
فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے ن لیگ کے ساتھ مل کر تحریک چلائی ہے، ہم ن لیگ کے ساتھ تعلق برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور ان کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے، وزیراعظم وہی ہوگا جو عوام چاہے گی، ہم اصول کے تابع ہے اور اصول پر چلنا چاہتے ہیں ن لیگ سے اپنے اتحاد کو برقرار رکھیں گے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ الیکشن کے لیے تیار ہیں مگر ہمیں انتخابی ماحول دیا جائے، لاہور میں تو سب ٹھیک ہے مگر ہماری طرف بھی سب ٹھیک ہو۔