پی ٹی آئی کے الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی نہیں،نگراں وزیراعظم

اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہنا ہے کہ انتخابات میں سیکیورٹی کے لیے فوج کی تعیناتی کا معاملہ آیا تو اداروں سے مشاورت کریں گے، سیکیورٹی صورتحال کو دیکھ کر فوج یا پولیس کی تعیناتی کا فیصلہ ہو گا۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ملک کو لامحالہ دہشت گردی کے خطرات ہیں، حکومت دہشت گردی کے اس چیلنج سے نمٹے گی، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، بعض سیاسی جماعتوں کا ملک میں دہشت گردی کے واقعات کے حوالہ سے مؤقف درست ہے۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات میں فوج تعینات کرنے کا معاملہ آیا تو متعلقہ اداروں کی رائے کے بعد فیصلہ کریں گے، انتخابات میں سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں پولیس یا فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت میں آنے سے پہلے تمام سیاسی قائدین سے ملاقاتیں ہوتی رہیں، اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ اپنے اس عہدے سے الگ ہونے کے بعد کروں گا، قانون نافذ کرنے والے ادارے قانون کے مطابق گرفتاریاں کرتے ہیں اور پھر قانون کے مطابق کارروائی ہوتی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث نہیں ان پر سیاسی سرگرمیوں اور انتخابات میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں، کوشش کریں گے کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ سلوک افسوسناک ہے، ان سے یہ سلوک بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، امید ہے کہ اس معاملہ پر جلد مثبت پیشرفت ہو گی۔

نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجنے کا معاملہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے جس کا دیگر ممالک بھی اعتراف کرتے ہیں، پاکستان نے 5 دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کی، رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنا ہماری پالیسی نہیں، قانونی طریقہ کار کے تحت سب پاکستان آ سکتے ہیں۔