اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کے ترجمان شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ملک میں آئین معطل، بنیادی حقوق سلب ہیں ،جمہوریت ہے نہیں بلکہ جمہوریت کا تماشہ بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔ یہ صورتحال قابل افسوس ہے جس پر چیف جسٹس آف پاکستان کو نوٹس لینا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےنجی چینل کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کیا، شعیب شاہین نے کہا کہ صرف الیکشن کمیشن ہی نہیں بلکہ تمام مقتدر حلقے، تمام طاقتور طبقے ،تمام ادارے، تمام سیاسی جماعتیں اور کمپرومائزڈ عدلیہ سب مل کر ایک شخص کی دشمنی میں جس کا نام عمران خان ہے اس حد تک آگے چلے گئے کہ انھوں نے 25کروڑ عوام کا بیڑا غرق کر دیا ، ان کو معاشی تباہی کے دلدل میں پھنسا دیا ، آج تمام ادارے ڈس کریڈٹ ہو چکے ہیں، کسی کے اوپر کوئی بھی اعتبار کرنے کو تیار نہیں ، ملک کومعاشی ابتری کی آخری حد پر پہنچا دیا گیا ہے۔ سیاسی عدم استحکام پر اسی وقت قابو پایا جا سکتا ہے کہ ملک میں صاف اور شفاف الیکشن کرا دیے جائیں جو الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا دوہرا معیار اسی سے واضح ہے کہ فارن فنڈنگ کے معاملے پر حنیف عباسی کیس میں پانچ سال قبل سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے اکائونٹس اور فنڈز الیکشن کمیشن نے اکٹھے چیک کرنے ہیں تاہم آج دوسال ہوگئے ہیں ہمارے خلاف فیصلہ دیے جبکہ کسی دوسری پارٹی کے فنڈز اور اکائونٹس آج تک چیک نہیں کیے گئے۔ یہ بھی پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہے کہ ایک جماعت کے انٹرا پارٹی الیکشن جو کہ بلا مقابلہ ہوئے پچھلی دفعہ بھی اور اس مرتبہ بھی، مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن بھی اسی طرح ہوئے لیکن کسی اور پارٹی کو اس پر نہیں پوچھا گیا سوائے پی ٹی آئی کے، الیکشن کمیشن کی توہین کس سیاسی جماعت یا رہنما نے نہیں کی، ایم کیو ایم، بلاول بھٹو زرداری اور دیگر سیاسی رہنما بھی آئے روز الیکشن کمیشن کی توہین کرتے نظر آتے ہیں کسی کو کوئی نوٹس نہیں مگر اس پر بھی اگر کوئی زیر عتاب ہے اور جس کے خلاف الیکشن کمیشن میں کیس چل رہا ہے تو وہ عمران خان ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن کو اپنی عزت کا اتنا ہی احسا س ہے تو جنھوں نے پچھلے سال الیکشن کرانے کیلئے فنڈز اور نفری نہیں دی ان کے خلاف توہین کی کاروائی کرے۔عمران خان نے اپنے آپ کوچیئرمین کے عہدے سے اس لیے علیحدہ کر لیا کہ ہمارے بلے کے نشان کے خلاف جو سازشی بیانیہ بن رہا ہے اس کو روکا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ اکبر ایس بابر ایک پلانٹڈ آدمی ہے، اگر یہ پی ٹی آئی کا ممبر ہے تو اس بات کا کیوں مطالبہ کر ریا ہے کہ بلے کا نشان پی ٹی آئی کو نہ دیا جائے۔ شعیب شاہین نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے لیے تمام سیاسی جماعتیں برابر ہونی چاہئیں۔ ابھی بھی پی ٹی آئی کے اراکین کے اغوا اور ان سے پارٹی چھڑوانے کا سلسلہ ملک میں جاری ہے جس پر چیف جسٹس آف پاکستان کو نوٹس لینا چاہیے۔