کراچی: انتخابی معرکہ میں اترنے کیلئے سیاسی گہما گہمی میں اضافہ ہوگیا،پارٹی ٹکٹ کے حصول کیلئے امیدواروں کی دوڑیں لگ گئیں،پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے غیراعلانیہ پارٹی عطیات کی ادائیگی اورلابنگ کا عمل تیزہوچکا،سندھ میں پیپلزپارٹی،بلوچستان میں جے یو آئی،پنجاب میں ن لیگ اورخیبرپختونخوا میں مختلف جماعتوں کے ٹکٹ کیلئے غیراعلانیہ پارٹی عطیات کی مد میں رقم کی ادائیگی فی ٹکٹ 3 سے 5 کروڑتک پہنچ گئی،عام انتخابات کی چہل پہل ہرگزرتے دن کیساتھ بڑھتی جارہی ہے، مختلف سیاسی جماعتوں کی قیادت نے موزوں امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کیلئے سرجوڑلیے،انتخابی معرکہ میں اترنے والے امیدوارووٹرزکا دل جیتنے سے قبل پارٹی قیادت کا دل جیتنے اورپارٹی ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے ٹکٹ کی فیس کے علاوہ پارٹی عطیات کی مد میں بھاری نذرانے دینے کیلئے میدان میں اترگئے اورپارٹی ٹکٹ کی تقسیم سے متعلق پارٹی قیادت کے فیصلوں پرنظریں جمائے ہوئے ہیں۔
معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوارپارٹی عطیہ کے طورپراپنی اپنی سیاسی جماعت کو بھاری عطیات دینے کے عوض پارٹی ٹکٹ کے حصول کیلئے لابنگ میں مصروف ہیں جبکہ مختلف صوبوں میں سیاسی جماعتوں کی مقبولیت کے باعث پارٹی عطیات کے عوض پارٹی ٹکٹ کا حصول بعض امیدواروں کیلئے مہنگا سودا ثابت ہورہا ہے،سندھ بلوچستان میں پیپلزپارٹی اورجے یوآئی کے پارٹی ٹکٹ کے عوض پارٹی عطیات کی ادائیگی کا ریٹ تین سے پانچ کروڑتک پہنچ چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں جے یو آئی کا بلوچستان اسمبلی کیلئے پارٹی عطیہ سب سے زیادہ تین کروڑ اوربعض حلقوں کیلئے اس سے بھی زائد ہے اسکے بعد مسلم لیگ ن کا پارٹی ٹکٹ کے عوض پارٹی عطیہ ڈیڑھ سے دو کروڑجبکہ باپ،پیپلزپارٹی کا صوبائی اسمبلی کیلئے پارٹی ٹکٹ کے بدلے عطیہ کی ڈیمانڈ ایک سے سوا کروڑتک ہے،سندھ میں صوبائی اسمبلی کیلئے پیپلزپارٹی کے پارٹی ٹکٹ کیلئے متوقع امیدوار3 سے ساڑھے تین کروڑاورقومی اسمبلی کیلئے تین سے پانچ کروڑروپے پارٹی کو غیراعلانیہ عطیات دینے پرتیارہیں اسی طرح پنجاب میں مسلم لیگ نون کو پارٹی فنڈزکیلئے امیدوار4 سے پانچ کروڑروپے کی پیشکش کررہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں پارٹی ٹکٹ کے بدلے پارٹی عطیات کے طورپرادا کی جانے والی رقم ڈھائی سے تین کروڑہے جبکہ جنوبی اورشمالی کے پی میں پارٹی عطیہ 4 کروڑتک پہنچ گئی ہے،علاوہ ازیں بیشترسیاسی جماعتوں کی جانب سے ٹکٹ دینے کے عوض امیدواروں سے ’ناقابل واپسی فیس‘ وصول کی ہے جو 30 ہزارروپے سے 2 لاکھ روپے تک مقررکی گئی تھی جبکہ پارٹی کو دیا جانے والا عطیہ پارٹی ٹکٹ کے علاوہ ہے۔