اسلام آباد: ایوان بالا نے پاک فوج اور سکیورٹی ا داروں کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرنے پر سزا کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی۔ قرارداد پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرا مند خان تنگی نے پیش کی، قرارداد میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ پاک فوج اور سکیورٹی فورسز کے خلاف منفی اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کرنے والے کو سخت سزا دی جائے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پاک فوج کے خلاف بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔اس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ملکی سرحدوں کے دفاع کیلئے مسلح افواج اور دیگر سکیورٹی اداروں کی عظیم قربانیوں کو اجاگر کیا گیا ہے اور اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ بالخصوص دشمن ہمسایہ ملک کے پیش نظر مضبوط فوج اور دیگر سکیورٹی ادارے ملک کے دفاع کیلئے ناگزیر ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ حکومت سے سفارش کرتی ہے کہ وہ افواج پاکستان اور دیگر سکیورٹی اداروں کے خلاف منفی اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے میں ملوث پائے جانے والوں کو عوامی عہدے سے 10 سال کی نااہلی سمیت سخت سزا دینے کیلئےضروری اقدامات اٹھائیں۔سینیٹ بہرا مند تنگی نے لاپتہ افراد کا معاملہ بھی سینٹ میں اٹھایا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ایوان میں جو افواج پاکستان کے خلاف گندی زبان استعمال کرتا ہے ان کی زبانوں کو کاٹنا چاہیے۔
علاوہ ازیں ایوان بالا میں فحش فلمیں،سٹیج ڈرامے،کتابے اور بیہودہ گانے بنانے والوں کو سخت سزائیں دینے کا بل ، قانون امتناع الیکٹرانیک جرائم 2016میں مذید ترمیم کا بل ، مجموعہ تعزیرات پاکستان1860مجموعہ ضابطہ فوجداری1898اورقانون شہادت فرمان 1984میں مذید ترمیم کا بل،آئینی ترمیمی بل آرٹیکل 51میں مذید ترمیم کا بل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ترمیمی بل 2023 ، آئینی ترمیمی بل آرٹیکل 106میں مذید ترمیم ، فیٹل ایکسیڈنٹ ترمیمی بل 2023،نیشنل ایکسی لینس انسٹی ٹیوٹ بل 2024، انسانی سملگنگ کی روک تھام کے حوالے سے ترمیمی بل، سول سرونٹس ترمیمی بل 2023، گارڈینز اینڈ وارڈز ترمیمی بل 2023،سروس ٹریبونل ترمیمی بل ،جرنل کلازز ایکٹ ترمیمی بل، کوڈ آف کریمنل پروسیجر ترمیمی بل 2023، پاکستان پینل کوڈ میں مزید ترمیم کا بل، سروس ٹریبونل ایکٹ ترمیمی بل ،پاکستان کمیشن آف انکوائری ترمیمی بل 2023 ، اسلام آباد واٹر سلائیڈ آف کینال اینڈ ڈیمزترمیمی بل، ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل 2023،پاکستان نرسنگ کونسل ایکٹ ترمیمی بل، بنکنگ کمپنیز آرڈیننس ترمیمی بل 2023 اورڈیپازٹ پروٹیکشن ترمیمی بل پیش کئے گئے جو چیئرمین سینیٹ نے اراکین سے رائے لینے کے بعد متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کرد یئے۔