اپیلیں دائرکرنے کاآج آخری دن، شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی بھی چیلنج

اسلام آباد:آئندہ عام انتخابات 2024 کے لئے ریٹرننگ افسران کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں آج ( بدھ تک) دائر کی جاسکیں گی، جن پر فیصلوں کے لئے 24 اپیلٹ ٹربیونلز قائم کئے گئے جو 10 جنوری تک ان اپیلوں کو نمٹائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے حلقے این اے 132 سے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اپیل دائر کردی گئی۔ اپیل شاہد اورکزئی نے دائر کی، اپیل میں موقف اپنایا گیا ہے کہ شہباز شریف سپریم کورٹ پر حملے کے ماسٹر مائنڈ ہیں، انہوں نے اپنے ورکرز کے ذریعے حملہ کرایا، شہباز شریف کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکا جائے۔ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے این اے 15 مانسہرہ اور این اے 130 لاہورسے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر کردی گئیں۔ لاہور میں جسٹس رسال حسن سید آج سماعت کریں گے۔

نواز شریف کے این اے15 سے کاغذات کی منظوری کیخلاف اپیل سماعت کیلئے ٹربیونل نے 5جنوری کی تاریخ مقرر کی ہے۔ الیکشن ایپلٹ ٹربیونل نے پی ٹی آئی امیدوار شعیب شاہین کے قومی اسمبلی کے تین حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا ہے۔ ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسران کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف دائر الگ الگ اپیلوں کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے متعلقہ ریٹرننگ افسران کو4جنوری کو طلب کر لیا۔ الیکشن ٹریبونل میں یہ درخواستیں میجر طاہر صادق، ان کی بیٹی ایمان طاہر، محمد بشارت راجہ،راجہ راشد حفیظ،تحریک انصاف کے سابق چیئرمین کے ترجمان عمیر نیازی ،راشد شفیق نے دائر کی ہیں۔ الیکشن ٹریبونل کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے راشد شفیق کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف دائر اپیل پر ریٹرننگ افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4جنوری کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے۔

بانی پاکستان تحریک انصاف کے وکیل نعیم پنجوتھہ نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلٹ ٹر یبونل لاہور ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کردیں۔ این اے 112 اور پی پی 135 سے امیدوار رانا اعجاز جمیل حسن، این اے 99 اور پی پی 107 سے امیدوار عمر فاروق سمیت 10 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی کے مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلیں دائر کر دیں۔ ادھر ریٹرننگ افسر این اے 127 نے بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ ریٹرننگ افسر نے شکایت کنندہ متعلقہ فورم پر رجوع کرنے کی تجویز کردی،چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ محمد ایاز این اے 127 سے تعلق نہیں رکھتا ہے، شکایت کنندہ نارووال کا رہائشی ہے، شکایت کنندہ متعلقہ فورم پر رجوع کرے، دو سیاسی جماعتوں سے وابستگی کا معاملہ ہے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا جائے، شکایت کنندہ محمد ایاز کے اعتراضات کو مسترد کیا جاتا ہے،شکایت کنندہ نے اعتراض کیا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین ہیں جبکہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز سے جمع کروائے ہیں۔

این اے 89 میانوالی سے پی ٹی آئی امیدوارعمیر نیازی نے اپلیٹ ٹربیونل سے رجوع کیا، عدالت نے ریٹرننگ آفسر اوراعتراض کنندہ کوطلب کرلیا ۔دریں اثنا الیکشن ٹریبونل سندھ ہائی کورٹ میں این اے 241 صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی کے صاحبزادے آواب علوی نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی۔ریٹرننگ افسر نے آواب علوی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے ۔ الیکشن ٹریبونل سندھ ہائی کورٹ نے اے این پی کی شازیہ مروت کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر فریقین سے 4 جنوری تک جواب اور اعتراضات طلب کرلیے۔ صوبائی الیکشن کمشنر نے جی ڈی اے کی رکن فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی سے متعلق بدھ تک فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، این اے 236،سےپی ٹی آئی امیدوار عالمگیر خان 248،سے پی ٹی آئی امیدوار ارسلان خالد نے ،حلقہ این اے 234 سے آزاد امیدوار فدا محمد نے آر او کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔

علاوہ ازیں صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع میں انتخابی ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیمیں فعال ہوگئیں، الیکشن کمیشن کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران نے امیدواران کو ضابطہ اخلاق کے حوالے سے آگاہی دینا شروع کردی، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر راولپنڈی نے امیدواران کے ساتھ ضابطہ اخلاق کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی، الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیموں نے راولپنڈی،اسلام آباد، ساہیوال،شیخوپورہ، خوشاب، نارووال اور چکوال سے اوورسائز تشہیری مواد ہٹانا شروع کر دیا۔ بلوچستان میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کر دیئے گئے۔

نوٹس ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر الیکشن کمیشن کی جانب سے بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی صدور کو بھیجا گیا ہے۔وزارت دفاع نے الیکشن کمیشن کو سکیورٹی میں کمی دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔وزارت دفاع اورالیکشن کمیشن حکام کا اجلاس میں الیکشن کمیشن حکام نے درکارسیکورٹی اہلکاروں سے متعلق آگاہ کیا ،وزارت دفاع جلد سیکورٹی اہلکاروں پراپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کودے گا ،ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کوانتخابات میں 2لاکھ 77ہزارسے زائد اہلکاروں کی کمی کاسامنا ہے۔