کراچی(اُمت نیوز) اورنگی ٹاؤن کے علاقے ایک نمبر جامع مسجد مسملین کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے جماعت اسلامی کا کارکن جاں بحق ہوگیا.
ایس ایچ او علی رضا نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 42 سالہ وسیم صدیقی کے نام سے کی گئی جسے گردن پر لگنے والی گولی سر سے پار ہوگئی تھی.
ابتدائی معلومات کے مطابق مقتول کو کسی نے گھر سے بلایا تھا جبکہ وہ ٹریول ایجنٹ اور عمرے کے ویزوں کا کام کرتا تھا.
شبہ ہے کہ مقتول کو کسی ذاتی رنجش کی بنا پر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے جبکہ پولیس کو جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کا خول ملا ہے۔
وسیم صدیقی کو فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کی اطلاع پر جماعت اسلامی کے علاقائی عہدیداروں اور کارکنان کی بڑی تعداد عباسی شہید اسپتال پہنچ گئی جہاں انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ واردات میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ، جماعت اسلامی کی جانب سے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا ، مقتول 4 بچوں کا باپ تھا جسے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہم اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اورنگی ٹاؤن میں جماعت اسلامی کے کارکن کے قتل کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ایک سال میں کراچی میں 150 سے زائد شہریوں کو اسٹریٹ کرائم میں قتل کیا گیا ، قاتل کھلے عام قتل کرتے ہیں اور انہیں کسی بھی قسم کا کوئی خوف نہیں ہوتا ، نگراں وزیر اعلیٰ و قانون نافذ کرنے والے ادارے فی الفور نوٹس لیں اور قتل کی شفاف تحقیقات کرائی جائے اور فوری طور پر قاتلوں کا سراغ لگا کر انھیں گرفتار کیا جائے ۔