سابق وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا کےمخصوص نشست کیلئے بھی کاغذات مسترد

کراچی: الیکشن کمیشن نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا کے خواتین کی مخصوص نشست کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کو مسترد کر دیا ہے۔ان کے خلاف پیپلزپارٹی کی سعدیہ جاوید نے بینک ڈیفالٹ کی شکایت دائر کی تھی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے فہمیدہ مرزا کو 21 کروڑ روپے کے بینک قرضے کے الزام پر نوٹس جاری کیا تھا۔ فہمیدہ مرزا نے الیکشن کمیشن کو بتایا تھا کہ اس قرضے کے بارے میں سندھ ہائیکورٹ پہلے ہی فیصلہ کر چکی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل فہمیدہ مرزا کے بدین سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 223 سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کو بھی مسترد کیا جاچکا ہے۔جبکہ ریٹرننگ افسران ان کے شوہرگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور بیٹےبیرسٹر حسنین مرزا کے کاغذات بھی مسترد کرچکے ہیں۔حسنین مراز نے کہا ہے کہ بدقسمتی ہے کہ ہمارے مخالفین بزدل لوگ ہیں۔سندھ ہائی کورٹ میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں مقابلہ کرنے کے بجائے الزام تراشی کے ذریعے مخالفین ہمیں الیکشن سے آوٹ کرنا چاہتے ہیں، جو الزامات ڈاکٹر فہمیدہ مرزا پر لگائے گئے ہیں انہیں سندھ ہائی کورٹ پہلے ہی مسترد کر چکی ہے،ریٹرننگ افسر (آر او) کو پہلے وضاحت دینی چاہیے تھی کہ کاغذات کیوں مسترد کئے؟ این اے 238 سے ڈاکٹر فہمیدہ مرز ا اور پی ایس 17 سے میرے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے، پی ایس 71 سے میرے کاغذات نامزدگی منظورکر کے این اے 222 کے آر او نے مجھے نا اہل قرار دے دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا کی بھی 4 حلقوں سے متعلق اپیلیں فائل کردی ہیں۔