کابل: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان افغان حکومت کی دعوت پرکابل پہنچ گئے ہیں، جہاں انہوں نے نائب وزیراعظم افغانستان مولوی عبدالکبیر سے ملاقات کی۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جنگجو نہیں مذاکرات اور مصالحت پر یقین رکھتا ہوں، دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری اور استحکام لائیں گے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کابل پہنچ گئے، جہاں افغان رہنماؤں نے ائرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا۔مولانا فضل الرحمان نے نائب وزیراعظم افغانستان مولوی عبدالکبیر سے ملاقات کی، اس موقع افغان وزیرخارجہ امیرمتقی، مولوی عبدالطیف منصور اور دیگر بھی موجود تھے۔
Maulana Fazal-ur-Rehman, head of Pakistan's Jamiat Ulema-e-Islam political party, arrived in Kabul and met with Mawlavi Abdul Kabir, deputy prime minister for political affairs.#ArianaNews #Pakistan #Kabul #Afghanistan pic.twitter.com/OWACpWnnyh
— Ariana News (@ArianaNews_) January 7, 2024
اس سے قبل ترجمان جے یو آئی کے مطابق مولانا فضل الرحمان افغانستان روانہ ہوگئے ہیں، ان کے ہمراہ پارٹی رہنماؤں پر مشتمل وفد بھی روانہ ہوا۔ترجمان نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان افغان حکومت کی خصوصی دعوت پر کابل جارہے ہیں، جہاں خطے سمیت امن وامان کی صورتحال پر بات چیت ہوگی۔
انگریزی معاصر کی ویب سائٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ وہ قندھار بھی جائیں گے جہاں ان کی افغان طالبان کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ سے ملاقات ہوگی۔ طالبان سربراہ غیرملکی رہنماؤں سے بہت کم ملتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان پچھلی مرتبہ دس برس قبل 2013 میں کابل گئے تھے جب وہاں حامد کرزئی کی حکومت تھی۔انگریزی روزنامے کی ویب سائٹ کے مطابق ہفتہ کو اسلام آباد میں صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہیں دورے کی دعوت طالبان سربراہ کی منظوری سے دی گئی ہے اور وہ ان سے ملیں گے۔ جب پوچھا گیا کہ کیا وہ ٹی ٹی پی کا معاملہ افغان حکام کے ساتھ اٹھائیں گے تو انہوں نے کہا کہ ہاں، اس کا امکان ہے، ہم اپنا تعلق خیر سگالی کے لیے استعمال کریں گے۔