ماضی میں لاپتہ افراد کمیشن کی مدت میں 6 ماہ سے 3 سال تک کی توسیع کی جاتی تھی، فائل فوٹو
ماضی میں لاپتہ افراد کمیشن کی مدت میں 6 ماہ سے 3 سال تک کی توسیع کی جاتی تھی، فائل فوٹو

لاپتہ افراد انکوائری کمیشن کی مدت میں تاحکمِ ثانی توسیع

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے لاپتہ افراد انکوائری کمیشن کی مدت میں توسیع کر دی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے لاپتہ افراد انکوائری کمیشن کی مدت میں تاحکمِ ثانی توسیع کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن کی مدت میں توسیع کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

ماضی میں لاپتہ افراد کمیشن کی مدت میں 6 ماہ سے 3 سال تک کی توسیع کی جاتی تھی۔2011ء میں پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں لاپتہ افراد کمیشن قائم کیاگیا تھا۔

گزشتہ روز انکشاف ہوا تھا کہ لاپتہ افراد کمیشن میں مجموعی طور پر 35 افسران و ملازمین تعینات ہیں، جن کی ماہانہ تنخواہیں 15 لاکھ سے زائد ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال 6 لاکھ 74 ہزار اور ممبر ضیاء پرویز 8 لاکھ 29 ہزار ماہانہ تنخواہ لیتے ہیں۔

کمیشن ارکان جسٹس (ر) امان اللہ خان 11 لاکھ 39 ہزار اور شریف ورک 2 لاکھ 63 ہزار ماہانہ وصول کرتے ہیں۔