اسلام آباد: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ کوئی جج مستعفی ہو جائے تو کونسل رولز کے مطابق اس کیخلاف مزید کارروائی نہیں ہو سکتی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا،کونسل کے ممبر جسٹس اعجاز الاحسن اجلاس میں شریک نہیں ہوئے،جسٹس امیرحسین بھٹی، جسٹس نعیم افغان بلوچ اور جسٹس سردار طارق مسعود شریک ہوئے،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا کوئی وکیل اجلاس میں پیش نہ ہوا،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے گزشتہ روز استعفیٰ دیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ جسٹس اعجازالاحسن اجلاس میں بیٹھنا نہیں چاہتے،چیف جسٹس پاکستان نے اٹارنی جنرل کو مظاہرعلی اکبر نقوی کا استعفیٰ پڑھنے کی ہدایت کی جس پر اٹارنی جنرل نے جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کے استعفیٰ کا متن پڑھ کر سنایا،متن میں کہا گیاہے کہ صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون و انصاف نے استعفیٰ منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ استعفیٰ سے متعلق آئین کا آرٹیکل 179کیا کہتا ہے،اٹارنی جنرل نے اجلاس میں آرٹیکل 179بھی پڑھ کر سنایا،چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ آرٹیکل 209کو بھی استعفیٰ کے تناظر میں پڑھیں،اٹارنی جنرل نے کہاکہ کوئی جج مستعفی ہو جائے تو کونسل رولز کے مطابق اس کیخلاف مزید کارروائی نہیں ہو سکتی۔