اسلام آباد: پاکستان بارکونسل اور سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن نے عدلیہ پر تنقید مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عدلیہ مخالف مہم برداشت نہیں کریں گے۔گزشتہ روز پاکستان بار کونسل کے وائس چیئر مین ہارون الرشید ، چیئر مین ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا اورصدر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن شہزاد شوکت نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ سے آئین و قانون کے مطابق فیصلے ہو رہے ہیں، اداروں اور ججز پر تنقید کرنے کی روش کو روکنا ہو گا۔
وائس چیئر مین پاکستان بارو کونسل ہارون الرشید نے تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کے بارے کیس کے فیصلے کی آڑ میں عدلیہ اور ججوں پر تنقید کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے انتخابی نشان سے متعلق فیصلہ دیا،سپریم کورٹ کے فیصلے میں کوئی قانونی خلا ہے تودیکھا جاسکتا ہے لیکن وکلا ایسے ریمارکس نہ دیں جس سے ججزکی توہین ہو۔ہارون الرشید نے کہا چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دورمیں پی ٹی آئی کی درخواست رات کولگتی تھی،اس وقت پی ٹی آئی کے حق میں فیصلے آنے پروہ خوش تھے۔
انہوں نے کہا اب فیصلے آئین وقانون کے مطابق ہورہے ہیں،پی ٹی آئی نے نام نہاد انٹرا پارٹی الیکشن ایک گائوں میں کروایا، پی ٹی آئی کیخلاف انتخابی نشان سے متعلق فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہے۔ہارون الرشید نے کہا پی ٹی آئی کو لانے والی طاقتوں نے ہی انہیں واپس بھیجا،پی ٹی آئی سربراہ جمہوری نہیں تھاجسےتحریک عدم اعتماد سےگھربھیجا گیا۔ حسن رضا پاشا نے کہا اخلاقی طور پر بلے کا نشان ملنا چاہئے تھا لیکن قانونی طور پر پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کرائے ۔انہوں نے کہا ایف آئی اے کو کہتے ہیں چیف جسٹس پاکستان کیخلاف مہم چلانے والوں پر کارروائی کریں۔