کوئٹہ: بلوچستان میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بدامنی کے 2 درجن سے زیادہ واقعات رونما ہوچکے ہیں جس کے باعث حکومت بلوچستان نے صوبے کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی جانب سے شہر کے 3 قومی اور 9 صوبائی حلقوں کے امیدواران کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس ضمن میں ڈی سی کوئٹہ نے امیدواروں کو مراسلہ جاری کیا ہے جس کے مطابق 4 سے 6 فروری کو کوئی ان کو ٹارگٹ کرسکتا ہے۔سیکیورٹی خدشات کے باعث امیدواروں کو عوامی اجتماعات سے گریزکرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مراسلے میں لکھا گیا ہے کہ شہر میں نامعلوم دہشتگرد عوامی اجتماع کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ دوسری جانب محکمہ داخلہ بلوچستان نے کوئٹہ میں یوم کشمیر کی مناسبت سے دفعہ 144 کا نفاذ کر دیا ہے، جس کے تحت شہر میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہوگی جبکہ خواتین، بچے اور بزرگ افراد موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
اِدھر نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں واقع حساس پولنگ بوتھ کے اطراف میں انٹرنیٹ سروس کو عارضی طور پر معطل رکھا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ اس بات کا خدشہ ہے کہ دہشت گرد سوشل میڈیا پلیٹ فارمزکو مواصلاتی مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، اس خطرے کو کم کرنے کے لیے، تربت، مچھ، اور چمن سمیت دیگر علاقوں میں انتخابات سے قبل انٹرنیٹ تک رسائی کو محدود کر دیا جائے گا۔