اسلام آباد(امت نیوز) الیکشن کمیشن نے آئی پی پی کے کامیاب رکن قومی اسمبلی عون چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے لاہو رکے حلقے این اے 128 سے آزادامیدوار سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر حکم نامہ جاری کر دیا جس میں آئی پی پی کے امیدوار عون چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عون چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن گزشتہ روز جاری کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے آراو سے تین روز میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ الیکشن کمیشن نے سلمان ا کرم راجہ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ادھر الیکشن کمیشن نے کراچی اور لاہور سمیت قومی اسمبلی کے مزید 34حلقوں کے کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کر دیئے۔حلقہ این اے 49 سے مسلم لیگ ن کے شیخ آفتاب ،حلقہ این اے 50سے مسلم لیگ ن کے ملک سہیل خان ،این اے 229 سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین (پی پی پی ) کے جام عبدالکریم بیجار، حلقہ این اے 230 سے پیپلز پارٹی کے سید رفیع اللہ اور حلقہ این اے 231 سے پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔حلقہ این اے 232 سے ایم کیو ایم کی امیدوار آسیہ اسحاق، حلقہ این اے 233 سے محمد جاوید حنیف خان، این اے 234 کورنگی سے محمد معین عامر پیرزادہ، حلقہ این اے 235 سے محمد اقبال خان، حلقہ این اے 236 سے حسان صابر، این اے 237 سے پی پی پی کے اسد عالم نیاری جبکہ این اے 239 سے پی پی پی کے سردار نبیل کی کامیابی کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔حلقہ این اے 240 سے اسد عبدللہ، این اے 241 سے مرزا افتخار بیگ، حلقہ این اے 242 سے سید مصطفیٰ کمال، این اے 243 سے عبدالقادر پٹیل، این اے 244 سے فاروق ستار اور این اے 245 سے سید حفیظ الدین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 سے سید امین الحق، این اے 247 سے خواجہ اظہار الحق، این اے 248 سے خالد مقبول صدیقی، این اے 249 سے احمد سلیم صدیقی اور این اے 250 سے فرحان چشتی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔لاہور میں این اے 124 سے رانا مبشر اقبال، این اے 125 سے محمد افضل، این اے 12 سے سیف الملوک کھوکر اور این اے 129 لاہور سے میاں محمد اظہر کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔
این اے 82 سرگودھا سے مختار احمد ملک، این اے 93چنیوٹ سے غلام محمد، این اے 94چنیوٹ سے قیصر احمد شیخ، این اے 98 فیصل آباد سے چوہدری محمد شہباز بابر، این اے 112ننکانہ صاحب سے شزرا منصب علی خان کھرل، این اے 141 ساہیوال سے سید عمران احمد شاہ اور این اے 163بہاولنگر سے اعجاز الحق کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔دریں اثنا این اے 11 سوات سے ن لیگ کے کامیاب امیدوار انجینئر امیر مقام کی کامیابی کے نوٹیفکیشن بارے اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیے ہیں اوران سے جواب طلب کرلیا ہے۔ صوابی کے حلقے این اے 19 سے اسد قیصر کی کامیابی پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دی گئی۔جے یو آئی کے مولانا فضل علی نے ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کی ہے۔ ۔
سندھ ہائیکورٹ نے انتخابی نتائج کے خلاف مجموعی طور پر 58 درخواستیں نمٹاتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔سندھ ہائیکورٹ نے تمام درخواستیں الیکشن کمیشن کو بھجواتے ہوئے حکم دیا کہ تمام فریقین کی شکایات سن کر قانون کے مطابق 22 فروری سے پہلے فیصلہ کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اسلام آباد کے تین قومی حلقوں سے کامیاب امیدواروں کے جاری نوٹیفیکیشنز کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تین حلقوں این اے 46، 47 اور 48 کے کامیاب امیدواروں کے جاری نوٹیفکیشنز کالعدم قرار دینے کی شعیب شاہین، علی بخاری اور عامر مغل کی درخواستوں پر سماعت کی، تینوں کامیاب امیدوار اور الیکشن کمیشن حکام بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
علاوہ ازیںالیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے متعدد حلقوں کے نتائج روکتے ہوئے ریٹرننگ افسران سے رپورٹس طلب کر لی ہیں دوران سماعت انتخابی عملے کی جانب سے بے ضابطگیوں کے الزامات پر ممبر کمیشن برہم ہوگئے اور کہاکہ یہ الیکشن کمیشن کا عملہ نہیں بلکہ بیوروکریسی کے افسران تھے۔بدھ کے روز الیکشن کمیشن کے دو بنچز میں انتخابات میں دھاندلی اور بے قاعدگیوں کے الزامات کے حوالے سے سماعت ہوئی اس موقع پر چکوال اور پی پی 87 خوشاب کی انتخابی عذرداری کی سماعت کے موقع پر ریٹرننگ افسران نے متعلقہ حلقوں سے متعلق رپورٹ جمع کرادی جس پر امیدوار ایاز امیر کے وکیل نے کہاکہ ریٹرننگ افسر کی رپورٹ کی کاپی تاحال ہمیں نہیں ملی ہے اور اگلی سماعت تک نتائج جاری کرنے سے روک دیں جس پر ممبر کمیشن نے کہاکہ ہم رپورٹ دیکھ کر ہی فیصلہ کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے دارخواست گزار کو ریٹرننگ افسران کی رپورٹ دینے کی ہدایت کردی الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 20فروری تک ملتوی کردی۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ این اے58چکوال، پی پی 87 خوشاب کے ریٹرننگ افسران کی رپورٹ دیکھ فیصلہ کریں گے۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے71میں تحریک انصاف کی امیدوار ریحانہ ڈار اور صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 46کی امیدوار روبا ڈار کی الیکشن کمیشن میں کیس کی سماعت میں آر او محمد اقبال کی طرف سے الیکشن کمیشن میں رپورٹ جمع نہ کروانے پرسماعت 22 فروری تک ملتوی کردی گئی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 117 لاہور میں آزاد امیدوار علی اعجاز بٹر کی درخواست پر بے ضابطگی سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ۔