لاہور (امت نیوز) مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف سے پارٹی صدر میاں شہباز شریف نے ملاقات کی جس میں شہباز شریف نے مختلف اتحادیوں سے ملاقاتوں کے بارے میں نواز شریف کو بریفنگ دی اور اس موقع پر متوقع وفاقی کابینہ کے لئے مختلف ناموں پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق حکومت کی تشکیل کے بعد 25 رکنی وفاقی کابینہ بنائے جانے کا امکان ہے، ایم کیو ایم کو 3 سے 5 وفاقی وزارتیں دیئے جانے پر معاملات زیر غور ہیں، ایم کیو ایم کی جانب سے خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار، سید مصطفیٰ کمال، سید امین الحق اور خواجہ اظہار الحسن کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ن لیگ کی جانب سے 15 سینئر لیگی رہنماؤں کے نام وفاقی وزراء کے لئے زیر غور ہیں جن میں اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، خواجہ آصف، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، عطا اللہ تارڑ، شزا خواجہ، ریاض الحق جج، بلال اظہر کیانی، اویس لغاری، ڈاکٹر طارق فضل چودھری، راجہ قمر اسلام اور رانا تنویر حسین کے نام شامل ہیں۔شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے کابینہ میں شامل نہ ہونے کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست بھی کی ہے۔
پنجاب کی کابینہ ابتدائی طور پر16 وزراء پر مشتمل ہوگی، تعلیم، قانون ، صحت ، اطلاعات و نشریات سمیت اہم وزارتوں کا اعلان کیا جائے گا،کابینہ میں ابتدائی طور پر ملک محمد احمد خان ،بلال یاسین، خواجہ عمران نذیر ،خواجہ سلمان رفیق،میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان ،عظمیٰ بخاری ،رانا سکندر حیات، حنا پرویز بٹ، راحیلہ خادم حسین ،خلیل طاہر سندھو پنجاب کابینہ کا حصہ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ کے 8 ارکان جنوبی پنجاب سے ہوں گے۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پنجاب کابینہ میں ابتدائی طور پر 3 خواتین ارکان اسمبلی شامل ہونگی۔
مسلم لیگ(ن) کی چیف آرگنائزر اور نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایکس پر اپنے پیغا م میں کہا ہے کہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ قبول نہ کرنے کا مطلب اگر یہ اخذ کیا جا رہا ہے کہ نواز شریف سیاست سے کنارہ کش ہو رہے ہیں تو اس میں کوئی سچائی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ اگلے 5 سال نا صرف بھرپور سیاست کریں گے بلکہ وفاق و پنجاب میں اپنی حکومتوں کی سرپرستی کریں گے، نوازشریف کی تینوں حکومتوں میں عوام نے واضح اکثریت دی تھی اور یہ بات وہ انتخابی تقاریر میں واضح کر چکے ہیں کہ وہ کسی مخلوط حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے۔مریم نوازنے مزید کہاکہ جو لوگ نواز شریف کے مزاج سے واقف ہیں، انھیں نواز شریف کے اصولی موقف کا پتہ ہے ، شہباز شریف اور میں ان کے سپاہی ہیں، ان کے حکم کے پابند ہیں اور ان کی سربراہی اور نگرانی میں کام کریں گے۔ نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے بھی جاتی امراء رائے ونڈ میں ملاقات کی ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب نے مریم نواز کو مبارکباد دینے کے ساتھ پنجاب کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ بھی دی۔
مسلم لیگ (ن )کے رہنما عرفان صدیقی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اقتدار کی راہداریوں، عہدہ اور منصب کے حوالے سے دیکھا جائے تو نواز شریف سیاست سے الگ تھلگ نظر آتے ہیں، سیاست کی عینک سے دیکھا جائے تو نواز شریف سیاست میں بالکل موجود ہیں، وہ بطور قائد موجود ہیں، کل کے دو بڑے فیصلے انہوں نے ہی کئے ہیں۔
مزید7 آزاد ارکان نے شہباز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کرکے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کر دیا ۔نئے شامل ہونے والے ارکان میں پی پی 132 ننکانہ سے سلطان باجوہ، پی پی 225 لودھراں سے شازیہ ترین، پی پی 289 ڈیرہ غازی خان سے محمود قادر لغاری، پی پی 288 ڈیرہ غازی خان سے حنیف پتافی، پی پی 94 چنیوٹ سے تیمور لالی اور پی پی 283 لیہ سے علی اصغر گورمانی، پی پی 180 چونیاں سے احسن رضا شامل ہیں۔