اسلام آباد (امت نیوز) نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر ریاستی اداروں کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوا ہے،چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوں۔ گزشتہ روزجماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر الیکشن دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین سے خطاب میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ نگران حکومتیں انتخابات میں انتخابی دھاندلی کے لئے سہولت کار بنی رہی ہیں، ریاستی اداروں کو کسی کو لانے اور کسی کو گرانے کا رویہ ختم کرنا ہوگا،چیف جسٹس انتخابات پر عدالتی کمیشن تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی توقعات صاف شفاف انتخابات کی تھی ،ہر آنے والا انتخاب پہلے سے زیادہ دھاندلی زدہ ثابت ہورہا ہے، سال 2024کے انتخاب نے ماضی کی دھاندلی کے ریکارڈز توڑ دیئے ہیں ،اس الیکشن میں چوتھے پانچویں نمبر پر آنے والوں کو کامیاب قرار دے دیا گیا ہے، اس انتخاب کو ہم مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نگران حکومتیں بھی یرغمال بنی رہیں اس لئے انہیں بھی بدلنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعظم چیف جسٹس آف پاکستان کو انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے ریفرنس بھیجیں۔انہوں نے کہا کہ مقتدر حلقوں کیلئے ہر پانچ سال بعد لاڈلہ بدل جاتا ہے ،ہر الیکشن پر سیاستدانوں کا ضمیر بدل جاتا ہے قومی قیادت سبق سیکھے۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری، شہبازشریف ہمارے پاس آئے کہ ساتھ دیں ہم نے مولانا فضل الرحمن سمیت سب کو کہا کہ عدم اعتماد نہ کی جائے ورنہ بہت نقصان ہوگا پھر وہی ہوا ۔ انہوں نےکہا کہ ہم نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے بھی کہا کہ سیاستدانوں سے بات چیت کریں، آج انتخاب جیتنے والے اورہارنے والے دونوں رو رہے ہیں، قومی قیادت سر جوڑ کر بیٹھے ورنہ پاکستان کا مزید نقصان ہوجائے گا۔
میاں محمد اسلم نے کہا کہ عوام کے ووٹ کو ذلیل کرنے کی کوشش کرنے والے پوری دنیا میں ذلیل ہوچکے ہیں۔ جعلی ایم این اے، جعلی ایم پی اے اب بے نقاب ہوچکے ہیں، جعلی الیکشن سے معیشت مزید برباد ہوجائے گی۔ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا رات کو بارہ بجے مسلم لیگ (ن) کو اوقات دکھائی گئی اور اسی طرح عوام کو ان کی اوقات دکھا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران اور آراوزکی تصویریں قومی مجرموں کے طورپر چوکوں چوراہوں میں آویزاں کی جائیں۔ آج پی ڈی ایم ٹو لائی جارہی ہے، پہلے پی ڈی ایم ون بھی ناکام ہوچکی ہے۔