قائد حزب اختلاف کے لیے عمر ایوب کا نام اپوزیشن کی طرف سے جمع کروایا گیا تھا۔ فائل فوٹو
قائد حزب اختلاف کے لیے عمر ایوب کا نام اپوزیشن کی طرف سے جمع کروایا گیا تھا۔ فائل فوٹو

تحریک انصاف کا انتخابی نتائج میں تبدیلی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں دھاندلی اور انتخابی نتائج میں تبدیلی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔

بیرسٹر گوہر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب خان نے کہاکہ مرکزاور پنجاب میں بھی تحریک انصاف حکومت بنائے گی،پی ٹی آئی نے 3کروڑ سے زائد ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی،ایم کیو ایم نے کراچی میں پی ٹی آئی کی 18سیٹیں چرائی ہیں۔

پشاور کی صوبائی اسمبلی کی 7سے 9نشستیں کمشنر نے ہروائیں،جو کچھ عوام کے ووٹ کے ساتھ ہو رہا ہے وہ مدر آف رگنگ ہے،عوام نے پی ٹی آئی کو جو 180سیٹیں دی ہیں وہ ہمیں ملنی چاہئیں،مولانا فضل الرحمن نے وہی کہا جو بانی پی ٹی آئی کا موقف تھا۔

گوہر ایوب کاکہناتھا کہ فضل الرحمن نے اعتراف کرلیا کہ تحریک عدم اعتماد انجینئرڈ تھی،انجینئرڈ تحریک عدم اعتماد کی وجہ سے شرح نمو 6فیصد سے منفی میں آ گئی،ان کاکہناتھا کہ کہ بحران کا واحد حل فارم 45 کے مطابق فارم 47 کی تیاری ہے،جن کے نام کمشنر راولپنڈی نے لیے ہیں وہ تحقیقات نہ کریں

انھوں نے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر تحقیقات سے خود کو علیحدہ رکھیں،جن جن کا نام کمشنر راولپنڈی نے لیا وہ انکوائری سے الگ ہو جائیں،ان کاکہناتھا کہ آج بھی پی ٹی آئی کارکنوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے ۔

سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہاکہ جیتنے کے بعد ہمارا اقدام ہے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بازیاب کرائیں گے،شاہ محمود قریشی، پرویز الٰہی سمیت پابند سلاسل سینئر قیادت، کارکنان کو بازیاب کرائیں گے،پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہوا اس پر جوڈیشل کمیشن انکوائری کرے،دھاندلی کے بعد باقی جماعتیں ایک دوسرے کے مخالف ہوئیں۔

انھوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن گتھم گتھا ہیں،سندھ میں دھاندلی سے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو جتوایا گیا، ہماری کراچی کی سیٹیں فی الفور واپس کی جائیں،ان کاکہناتھا کہ پیپلزپارٹی یا مسلم لیگ ن کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کر رہے،پی ٹی آئی کے امیدوار بھی تھے، پولنگ ایجنٹ بھی تھے،180نشستیں بھی جیتیں۔