شایان احمد :
حیدرآباد دکن کی ایک مسجد میں بچوں کو پنج وقتہ نماز کی پابندی اختیار کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ 40 روز تک نماز کی پابندی کرنے والے بچوں کو مختلف انعامات سے نوازا جائے گا۔ جس میں سائیکل بھی شامل ہے۔ مہم کا آغاز تقریباً ایک ماہ قبل کیا گیا۔
اس سلسلے میں علاقے کی تین مساجد کا انتخاب کیا گیا تھا۔ جہاں اب علاقے کے سینکڑوں بچے تواتر سے نماز پڑھنے آتے ہیں۔ سینکٹروں بچے دن میں 5 مرتبہ مسجد میں نماز ادا کر رہے ہیں اور وہ کافی پُرجوش ہیں۔ بچوں کا کہنا ہے کہ وہ پہلے بھی نماز پڑھنے مسجد آتے تھے۔ لیکن نماز کی پابندی نہیں کرتے تھے۔ بھارتی شہر حیدرآباد کی کنگز کالونی کے رہائشی عاطف سوداگر نے یہ احسن قدم اٹھایا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بچوں کو 40 روز تک مسجد میں پانچ وقت نماز باجماعت ادا کرنے پر انعام میں سائیکل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مقصد بچوں کو اسلام کی طرف راغب کرنے اور نماز کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ عاطف کے مطابق ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے اس دور میں نئی نسل کی زندگی اسمارٹ فون اور کمپیوٹر تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔
ان کی سماجی اور تعلیمی زندگی پر کافی اثر پڑا ہے۔ دین و اسلام سے دوری اختیار ہوئی ہے۔ ایسی صورت حال میں اس طرح کے اقدامات کی سخت ضرورت ہے۔ نماز پڑھنے والے بچوں کو سائیکل بطور انعام دینا بس ایک بہانہ ہے۔ پروگرام کا مقصد بچوں کو نماز کا عادی بنانا ہے۔
عاطف سوداگر کے ذہن میں یہ خیال اس وقت آیا۔ جب وہ ایک مفتی صاحب کا بیان سن رہے تھے۔ جس میں مفتی صاحب موجودہ حالات اور نوجوان نسل کا تذکرہ کر رہے تھے۔ عاطف بتاتے ہیں کہ جب انہیں اس کام کو شروع کرنے کا خیال آیا تو انہوں نے مقامی مساجد کے ائمہ کرام سے مشورہ کیا۔ انہیں اعتماد میں لیا کہ وہ یہ پروگرام شروع کر رہے ہیں۔ مسجد کے اماموں کو براہ راست اس میں انوالو کیا گیا۔ روزانہ 10 سے 15 لوگوں کی جماعت گھر گھر جا کر نماز کی دعوت دیتی تھی۔ واضح رہے کہ عاطف کی اس مہم کو شروع ہوئے ایک ماہ ہو گیا ہے۔
اس حوالے سے عاطف کا کہنا ہے کہ ہر دن فجر میں اس بات کو محسوس کرتا تھا کہ مسجد میں نمازیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ بچے اور مقامی لوگ بھی کافی خوش ہیں۔ مسجد کے امام کے مطابق موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے معاشرے میں اس طرح کے اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ کیونکہ اس طرح کے پروگرام نئی نسل کو دین اسلام کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
امام مسجد نے بتایا کہ عاطف صاحب کے دل میں یہ خواہش اٹھی کہ آنے والی نسل کو مساجد سے کیسے جوڑا جائے اور نماز کی طرف کیسے راغب کیا جائے۔ انہوں نے اپنا مشورہ ہمارے سامنے رکھا۔ ہم نے ان کے اس مشورے کو لبیک کہا۔ کم و بیش 120 بچوں نے الحمد للہ اس مہم میں حصہ لیا ہے۔ بچے روزانہ مسجد میں پانچ وقت کی نماز ادا کر رہے ہیں۔ ان کے والدین میں بھی بیداری پیدا ہوئی ہے۔
امام مسجد کے مطابق حاضری کے لیے مساجد میں ایک رضاکار متعین کیا گیا ہے اور وہ روزانہ ان بچوں کی حاضری لیتے ہیں۔ فجر کی نماز کے بعد بچوں کو دین اسلام کی باتیں، نماز کی اہمیت اور اس کے بنیادی مسائل بھی بتائے جاتے ہیں۔ اس کے دوران تواضع کا انتظام کیا جاتا ہے۔
امام صاحب نے بتایا کہ چند دن بعد یہ پروگرام مکمل ہوگا اور اس سلسلے میں مسجد کے احاطے میں ایک تقریب منعقد کی جائے گی۔ جن بچوں نے مسلسل چالیس دن تک باجماعت نماز ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔ ان میں سائیکل تقسیم کی جائے گی اور ساتھ انہیں قران مجید کا نسخہ بھی بطور تحفہ دیا جائے گا۔
ایک مقامی شخص نے بتایا کہ اس مہم کے بعد سے ان کے علاقے میں ایک خوشگوار ماحول بن گیا ہے۔ رمضان شروع ہونے سے قبل ہی رمضان کی خوشبو مہکنے لگی ہے۔ نوجوانوں اور بچوں میں نماز کا شوق پیدا ہو اور وہ نماز کے عادی بن جائیں تو یہ خیر سگالی و خیر خواہی ہے۔