میں آج صاف دل کیساتھ جا رہا ہوں، میرے دل میں کسی کیلیے غصہ نہیں، فائل فوٹو
میں آج صاف دل کیساتھ جا رہا ہوں، میرے دل میں کسی کیلیے غصہ نہیں، فائل فوٹو

فوجی افسران باوردی بھی عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس نعیم اختر

کوئٹہ: سپریم کورٹ کیلیے نامزد ہونے والے جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاہے کہ کسی شخص یا ادارے کی جرأت نہیں کہ وہ ججز پر فیصلہ تبدیل کرنے کیلئے اثر انداز ہو۔

نجی ٹی وی کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ کے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ کوئی ایسا دباؤ ہے اور نہ ہوتا ہے فیصلہ کرتے وقت صرف خدا کا ڈر ہوتا ہے۔ لاپتہ افراد کے کیسز میں فوجی افسران باوردی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر ہائی کورٹ کے ججز نے بہت بولڈ ہو کر کام کیا، لاپتہ افراد کے کیسز میں مختلف اداروں کو نوٹسز بھی جاری ہوئے۔ کوئی بھی شخص یا ادارہ قانون سے بالاتر نہیں۔ اگر کوئی بھی افسر وردی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے تو قانون موجود ہے۔ ہم پوری طاقت سے قانون کی سربلندی کیلئے بیٹھے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں اقدار ختم ہوتی جا رہی ہیں۔ 8 اگست کو وکلا ءپر خودکش حملے کے سہولت کار پکڑے گئے۔ میں آج صاف دل کیساتھ جا رہا ہوں، میرے دل میں کسی کیلیے غصہ نہیں۔ ججز کی تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر کی، اسی قانونی مشاورت میں 3 ماہ لگے۔ 5 ججز کی تعیناتی میں کسی کا دباؤ نہیں تھا، میرٹ کی بنیاد پر تعیناتی کی۔ ہمیں قانون کے مطابق فیصلے لینے ہوتے ہیں۔