اسلام آباد (اُمت نیوز)ڈنمارک کے سفیر جیکوب لنلف نے کہا ہے کہ پاکستان میں 2022 کے ہولناک سیلاب سے تین کروڑ30 لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے، نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈے ایم اے)، یورپی سول پروٹیکشن اینڈ ہیومینٹیرین ایڈ آپریشنز (ایکو)، اطالوی غیر سرکاری تنظیم سیسوی سمیت دیگر اداروں نے سیلاب کے بعد متاثرین کی امداد اور بحالی کے لئے بہترین کام کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں انسانی ہمدردی کی تنظیموں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، بین الاقوامی عطیہ دہندگان اور قومی و صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈنمارک کے سفیر نے کہا کہ سیلاب کے بعد میں نے سندھ کا دورہ کیا اور سیلاب سے ہونے والی تباہ کاری کا ازخود مشاہدہ کیا۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے امدادی اداروں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ڈنمارک نے یورپی یونین کے ساتھ ملکر متاثرین کی امداد اور بحالی کے کاموں میں معاونت کی ہے۔ جیکوب لنلف نے کہا کہ ڈنمارک کے موسمیاتی تبدیلی کے وزیر نے گزشتہ سال پاکستان کا دورہ کیا، انہوں نے کہا کہ ہم متاثرین کی امداد کے لئے آئندہ بھی پر عزم رہیں گے۔ تقریب کا مقصد 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ تقریب کا اہتمام اطالوی این جی او سیسوی نے کیا تھا۔ تقریب میں یورپی سول پروٹیکشن اینڈ ہیومینٹیرین ایڈ آپریشنز (ایکو)کے نمائندوں، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ادریس مسحود، سندھ کے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے امداد حسین صدیقی، اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی پاکستان میں نمائندہ فلورنس رولے، آغا خان ایجنسی فار ہبیٹیٹ کی سی ای او نصرت نسب، پاکستان میں اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے سربراہ کارلوس گیہا اور دیگر شخصیات نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مقررین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہولناک سیلاب کے بعد بین الاقوامی برادری نے فوری امداد کی، سیلاب سے زراعت کے شعبہ کو شدید نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی کوششوں سے مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان کو کم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2022 کے تباہ کن سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ متاثر ہوا، سندھ کے 31 میں سے 24 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا، سندھ میں مجموعی طور پر 13 ملین لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے۔ قبل ازیں اطالوی غیر سرکاری تنظیم سیسوی کے کنٹری ڈائریکٹر فرحان حیدر خان نے شرکاءکا خیر مقدم کرتے ہوئے تباہ کن سیلاب کے بعد تنظیم کی امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا۔ شرکاءکو بتایا گیا کہ سیسوی نے سیلاب کے بعد 2 لاکھ 50 ہزار سے زائد متاثرین کی مدد کی اور ان میں سے ایک بڑی تعداد کو نقد امداد بھی دی گئی۔ سیسوی کے پروگرام کوآڈینیٹر محمد علی رؤف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر 2022 سے فروری 2024 تک متاثرین کے لئے امداد کاموں پر 8 میلن یورو کی رقم خرچ کی جاچکی ہے جس سے 40 ہزار خاندان مستفید ہوئے۔ سیسوی کی جانب سے سندھ اور پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کو امداد دی گئی۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں لوگوںکو مختلف قسم کی امداد دی گئی جس میں نقد گرانٹ، پناہ گاہوں کی بحالی، واش کٹس، ذریعہ معاش کی مدد اور صلاحیت سازی کی تربیت شامل ہیں۔ تقریب میں پینل ڈسکشن میں پینلسٹس نے پاکستان میں امداد کی ترسیل کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان زیادہ ہم آہنگی پیدا کرنے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا۔