اسلام آباد/لاہور(امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک ) ججز کو ملنے والے دھمکی آمیز خطوط میں سنکھیا پاؤڈر کی تصدیق ہوگئی ۔جب کہ ان خطوط میں موجود پاؤڈر کی فارانسک رپورٹ تیار کرلی گئی۔فرانزک سائنس ذرائع کے مطابق خطوط کے لفافوں میں معمولی مقدار لیتھل آرسینک کی پائی گئی،70 فیصد سے زائد مقدار ہلاکت خیز ثابت ہوسکتی ہے ۔ آرسینک سونگھنے سے پھیپھڑے کی سوجن، ناک کی سوزش اور خون کا بہاؤ ہوسکتا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا آرسینک کی شناخت گیس کروماٹو گرافی، ماس سپیکٹرومیٹری ٹیکنک سے ممکن ہوئی، سی ٹی ڈی پولیس مزید تحقیق کر رہی ہے۔دریں اثنا سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو مشکوک دھمکی آمیز خطوط کی ابتدائی تحقیق کے مطابق تمام خطوط ایک ہی جگہ سے بھیجے گئے ہیں۔
سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو بھیجے جانے والے مشکوک دھمکی آمیز خطوط کے معاملے پر اسلام آباد پولیس، سی ٹی ڈی سمیت تمام اداروں کی تفتیش مختلف پہلوؤں سے جاری ہے۔ سی ٹی ڈی سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ ججز کو بھجوائے گئے خطوط کی تفتیش کر رہی ہے اور اب تک کی تحقیقات میں یہ پتہ چلا ہے کہ سپریم اور ہائیکورٹ کے ججز کو خطوط ایک ہی جگہ سے بھیجے گئے۔ سی ٹی ڈی کی ابتدائی تفتیش کے مطابق یہ تمام خطوط سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائیٹ راولپنڈی سے ارسال کیے گئے اور خطوط پر مہر بھی سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائیٹ ٹاؤن کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ان خطوط کے پوسٹ باکس کا تعین کرنے کے لیے مزید تحقیقات جاری ہے اور سب ڈویژنل پوسٹ آفس سیٹلائٹ ٹاؤن کے عملے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس متعلقہ پوسٹ آفس کے تمام پوسٹ باکسز کے قریب فوٹیجزاکھٹی کر رہی ہے جب کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کی عمارتوں سمیت اردگرد لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز بھی لے لی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی مدد سے تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔ واضح رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز جب کہ گزشتہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت دیگر ججز کو دھمکی آمیز مشکوک خطوط موصول ہوئے تھے جن کے مقدمات درج کر کے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔