لاہور(اُمت نیوز )پاکستان کے قومی شاعر اور مفکر اسلام علامہ اقبالؒ کا 86 واں یوم وفات آج عقیدت و احترام سے منایا جارہاہے۔
علامہ اقبالؒ 9نومبر 1877کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم سیالکوٹ سے ہی حاصل کی ،ایف اے کے بعد مزید تعلیم کیلئے لاہور آگئے اور گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا۔
شاعر مشرق کا تعلیم کے ساتھ شاعری کا سلسلہ بھی چلتا رہا،علامہ اقبالؒ کی مشہوری تصانیف میں شکوہ، جواب شکوہ، جاوید نامہ، بانگ درا، پیام مشرق اور ضرب کلیم شامل ہیں۔
علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں جہاں فلسفہ خودی کا پرچار کیا وہیں مرد مومن کی خصوصیات بھی امت مسلمہ کو باور کروائی ،علامہ اقبال کو دور جدید کا صوفی سمجھا جاتا ہے۔
بحیثیت سیاستدان ان کا سب سے بڑا کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے جو انہوں نے 1930میں الہٰ آباد میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیش کیا، یہی نظریہ پاکستان بعد میں قیام پاکستان کی بنیاد بنا ۔
حکیم الامت 21اپریل1938کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ،آپ بادشاہی مسجد کے پہلو میں سپردخاک ہیں ۔