اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ بارکے صدراورایڈیشنل سیکریٹری شہبازکھوسہ کے درمیان روسٹرم پر اختلاف ہو گیا،سپریم کورٹ بار کے صدر شہزاد شوکت نے دلائل کیلیے آدھا گھنٹہ مانگ لیا۔
ایڈیشنل سیکریٹری شہبازکھوسہ نے کہاکہ ذاتی حیثیت میں الگ درخواست دائرکی ہے،ایگزیکٹو کمیٹی کی کل رات میٹنگ ہوئی ہے ،صدر شہزادشوکت نے کہا یہ معلوم نہیں کیوں اپنی تشہیر چاہتے ہیں،ایڈیشنل سیکریٹری شہباز کھوسہ نے کہاکہ میں کوئی تشہیر نہیں چاہتا۔
دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے سابق صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم کسی پرائیویٹ شخص کو فریق نہیں بنائیں گے،وکلا بتائیں دلائل کیلئے کتنا وقت درکار ہوگا؟