اسلام آباد: پاکستان میں فوڈ سسٹم ٹرانفارمشین کی جانچ کے طریقہ کار جائزہ لینے اور نقائص کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹیک ہولڈرز ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
پاکستان میںفوڈ سسٹمز میں تبدیلی لانا 2030تک مستحکم ترقی اہداف (ایس ڈی جی ز)کے حصول کیلیے ضروری ہے ۔ اس کی اہمیت کو سال 2021سے یونائیٹڈ نیشنز فوڈ سسٹم سمٹ (یو این ایف ایس ایس۔ 2021)میں اور بعد ازاں 2023میں یو این ایف ایس ایس سمیت 2سٹاک ٹیکنگ مومنٹ میں اجاگرکیا جا چکاہے ۔ایک صحت مند، مزید مستحکم اور خوراک کے منصفانہ نظام کے اہم کردار مستحکم ترقی کے ہر ہدف کے حصول کیلیے اہمیت کا حامل جس کی اہمیت کا ادراک کرتے ہوئے (متعلقہ)سٹیک ہولڈرز نے فوڈ سسٹم کی تبدیلی کے طریقہ کار میں موجود نقائص کا جائزہ لینے کیلیے اسلام آباد میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا ۔
پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل ( پی اے آر سی) اور گلوبل الائنس فار امپرووڈ نیوٹریشن ( گین ) پاکستان آفس نے ورکشاپ کی مشترکہ میزبانی کی۔ نیشنل اسٹیک ہولڈ ر ورکشاپ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی جس میں جامع گفت وشنید کے ساتھ ساتھ پاکستان میں فوڈ سیکیورٹی سسٹمز کے حوالے سے مشترکہ کاوشوں میں پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
پاکستان فوڈ سسٹم ڈیش بورڈ (پی ایف ایس ڈی) پارٹنرز تبدیلی کے عمل میں مکمل تعاون کے لئے پر عزم ہیں۔
افتتاحی تقریب میں اپنے خطاب میں پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے ممبر ایس ایس ڈی ڈاکٹرغلام صادق آفریدی نے مشترکہ کاوشوں کی اہمیت پر زور دیا ۔گین پاکستان کے ہیڈ آف پالیسی اینڈ ایڈووکیسی فیض رسول نے پاکستان میں فوڈ سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال ، پالیسی مقاصد اور سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے جدید ڈیٹا ٹولز اپنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی تاکہ فوڈ سسٹمز میں مثبت تبدیلی لائی جا سکے۔
ورکشا پ نے اہم مقاصد پر توجہ مرکوز کی جن میں موجودہ رفتار نما(انڈیکیٹر) ، یونائیٹڈ نیشنز فوڈ سسٹم سمٹ (یو این ایف ایس ایس )طریقہ ہائے کار سے متعلق تدابیراور پاکستان میں نشو ونما کے اہداف، فوڈ سسٹمز کم نمائندہ رفتار نما کی شناخت ،اور گین پاکستان کی جانب سے نرشنگ فوڈ پاتھ ویز ( این ایف پی ) پروگرام کے نئے انڈیکیٹرز کی ترجیح وغیرہ شامل تھے۔
تکنیکی سیشنز کی معاونت کے فرائض گین (Gain)نرشنگ فوڈ پاتھ ویزپروگرام کے ریسرچ ایڈوائزر ڈاکٹر الزبتھ گراہم اور دیگر ماہرین نے انجام دیے۔ انہوں نے ورکشاپ کے شرکاء کو ثمر آور گفتگو ، موجودہ رفتار نما( انڈیکیٹرز)، اور ترجیحی موضوعات کی شناخت کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا تاکہ نئے انڈیکیٹرز کی نشاندہی ہو سکے۔
یہ ورکشاپ فوڈ سسٹم ٹرانسفارمیشن میں خامیوں کی نشاندہی کے ساتھ ان اہداف پر بھی توجہ دینے میں مددگار ہوں گے جن کی نمائندگی نہیں کی گئی۔آگہی کو فروغ ملے گا اور معلومات کے استعمال کیلئے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل اور گین پاکستان کا معاون کردہ ڈیٹا سورس میسر ہوگا۔ پی اے آر سی اور گین 2027تک نرشنگ فوڈ پاتھ ویز سرگرمیوں کیلئے مل کر کام کریں گے جن میں انڈیکیٹرز کی تیار ی اور تصدیق شامل ہے جسے پی ایف ایس ڈی جیسے ڈیٹا بیس کے لئے بھی استعمال میں لایا جا سکے گا۔
ورکشاپ کے نتائج پاکستان کے فوڈ سیکیورٹی سسٹمزڈیش بورڈ کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے اور ملک کی فوڈ سسٹم ٹرانفارمیشن کی درست معلومات کی فراہمی کیلئے استعداد کار بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے ۔