اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ سانحہ 9 مئی کے ملزمان کو اب تک سزا مل جانی چاہیے تھی، انہیں سزائیں اب تک نہ ہونا ہمارے عدالتی نظام پہ سوالیہ نشان ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ آج کا کابینہ اجلاس خصوصی طور پر 9 مئی کے واقعات کی مذمت کیلیے ہے،ان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں، جن لوگوں نے یہ مجرمانہ عمل کیا انہیں اب تک سزا نہیں ہوئی، جب کسی کو جیل میں رکھنا مقصود ہے تو یہی کافی ہے، سہولت دینا نہ دینا معنی نہیں رکھتا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پہلے برسرِ اقتدار لوگ جیل جانے والوں کو اذیت دینے کا کہتے تھے وہ قابلِ مذمت ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو جو سہولتیں دی گئی ہیں ان پر قطعی کوئی اعتراض نہیں، بانی پی ٹی آئی کے پاس جو منصب رہا ہے اس کے مطابق اگر سہولتیں ہیں تو اعتراض نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں ہو رہا، کئی کئی سال کیس چلتے ہیں یہ ہمارے عدالتی نظام کے نقائص ہیں، کیسز کے جلد نمٹانے سے متعلق قانون سازی ہونا چاہیے۔ایک سوال ’’بانی پی ٹی آئی معافی کو تیار نہیں بلکہ کہتے ہیں کہ مجھ سے معافی مانگی جائے‘‘ کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہاکہ یہ ان کی ہٹ دھرمی، ڈھٹائی ہے اور غیر جمہوری ہونا ہی اصل مسئلے کی جڑ ہے۔