امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ بلوچستان کو کنٹرول کرنے والے ہوش کے ناخن لیں، صوبے میں گیس اور بجلی نہیں، لاپتا افراد کا بھی مسئلہ حل طلب یے۔
کوئٹہ میں حافظ نعیم الرحمٰن زمیندار ایکشن کمیٹی کے احتجاجی کیمپ پہنچے جہاں انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے باہر موجود مظاہرین سے اظہارِ یکجہتی کیا اور کہا کہ بلوچستان بے شمار مسائل کا شکار ہے۔
اس موقع پر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بلوچستان میں 29 ہزار زرعی ٹیوب ویلوں پر پانی کا بہت انحصار ہے، اگر یہ ٹیوب ویل 3 گھنٹے چلیں گے تو کیسے فصلیں کاشت ہوں گی، صوبے میں ان ٹیوب ویلوں اور زراعت پر معیشت کا انحصار ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، بلوچستان کے چھوٹے کاشت کار بڑی مراعات کے حق دار ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گندم کے سرکاری نرخ حقائق کے مطابق نہیں، جماعت اسلامی زمینداروں کے دھرنے کی مکمل حمایت کرتی ہے۔
اس موقع پر زمیندار کمیٹی کے رہنما نے کہا کہ بلوچستان میں 29 ہزار ٹیوب ویل ہیں جس کی سبسڈی کے پیسے وفاق اور صوبے نے نہیں دیے، 6 ماہ سے صرف 3 گھنٹہ بجلی دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 34 اضلاع میں زراعت کا انحصار ٹیوب ویلوں پر ہے، 29 ہزار ٹیوب ویلوں کو 8 گھنٹے بجلی فراہم کی جائے۔